اقوام متحدہ کی ریلیفاینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) نے غزہ کی پٹی میںچوہوں اور کیڑے مکوڑون کے پھیلاؤ کے بارےمیں خبردار کیا جو ابتر حالات میں غزہ کے بے گھر افراد کی صحت کے لیے ایک نیا خطرہبن کر ابھر رہے ہیں۔
اس نے X پلیٹفارم پر ایک بیان میں کہا کہ "غزہ میں صحت کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جا رہیہے، کیونکہ کیڑے مکوڑے اور چوہے بیماریاں پھیلا کر صحت کے لیے خطرہ بن رہے ہیں، جس سے لوگوں کی صحت کو خطرہ ہے”۔
تنظیم نے مزیدتفصیلات بیان کئے بغیر مزید کہا کہ ’انروا‘ کی ٹیمیں پناہ گاہوں میں بے گھرخاندانوں کی مدد کے لیے کام کر رہی ہیں، جس کا مقصد ان کیڑوں کو ہجوم والی جگہوںپر حملہ کرنے سے روکنا ہے جہاں وہ رہتے ہیں”۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے’اےایف پی‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کیپٹی کے رہائشیوں پر مسلط کردہ "اجتماعی سزاؤں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔اجتماعی سزا کے "ناقابل تصور” طریقے سے انتہائی تکلیف دہ ہیں۔
اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی دشمن کی طرف سے غزہکے لوگوں کے خلاف اجتماعی سزا کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا اور یہ بین الاقوامیانسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ ، معصوم لوگوں، اقواممتحدہ کے ملازمین، امدادی کارکنوںے قتل اور صحت کے شعبے کے کارکنوں کے قتل کیعالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔