لبنان کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز سے جنوبی لبنان پر قابض اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 560 شہری شہید اور1835 سے زائد زخمی ہوئے۔
شہداء اور زخمیوں میں خواتین،بچے، طبی عملے کے کارکن اور عام شہری شامل ہیں۔
پیر کے روز اسرائیلیقابض افواج نے جنوبی لبنان کے قصبوں اور دیہاتوں پر شدید بمباری شروع کی۔
لبنان کی قومیخبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے علاقوں پر پرتشدد حملوں میںدرجنوں افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
قابض فوج نےاعلان کیا کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے سیکڑوں ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابقحملوں میں میس الجبل، عیترون، حولہ، طیبہ، مرکبا، بنی حیان، جبل الریحان، اقلیمالتفاح الطیری کے پہاڑی علاقوں، بنت جبیل، حنین، زوطر اور جنوبی لبنان میں نبطیہ کے علاقوں کو نشانہبنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کےترجمان نے ایک نیا بیان جاری کیا جس میں لبنان کے علاقے بقاع کے دیہات کے رہائشیوںسے گاؤں سے باہر ایک کلو میٹر دور رہنے یا قریبی گاؤں کے اسکول جانے کے لیے کہا گیاہے۔
لبنانی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے مشرقی اور جنوبی لبنان کے مرکزی سیکٹر میںواقع قصبوں پر درجنوں حملے ایسے وقت میں کیے جب قابض فوج نے لبنانی شہریوں سے کہاکہ وہ کسی بھی گھر کو خالی کر دیں جو حزب اللہ کے مقام میں تبدیل ہو چکا ہے۔
لبنان کے طبیذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لبنان کے خلاف جارحیت کے نتیجے میں لبنان میں شہداء کیتعداد 492 ہوچکی ہے اور1665 سے زائد زخمیہوئے ہیں۔۔