اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہکی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کی روک تھام کے لیے فوری اقداماتکریں۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے لیے خطرہ بین الاقوامی امن اورسلامتی کو خطرہ ہے۔
اکیس ستمبر ہفتےکو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں غزہ کی پٹی میں جارحیت اور تباہی کیجنگ کو فوری طور پر روکنے کے لیے فوری اور براہ راست کارروائی کرنے، قابض دشمن اوراس کے حامیوں پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
حماس نے مکتوب میںکہا ہے کہ "ہم آپ کو اس وقت لکھ رہے ہیں جب آپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے79 ویں باقاعدہ اجلاس کا آغاز کر رہے ہیں۔ ہم آپ کی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ آپ نے کیاکہا تھا کہ "غزہ میں جنگ خوفناک انسانی مصیبتوں کا باعث بن رہی ہے، لوگوں کیزندگیاں تباہ کر رہی ہیں، خاندانوں کو توڑرہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں کو بےگھر کرنے، بھوک اور صدمے سے دوچار کررہی ہے‘۔اس حوالے سے وحشی صہیونی جارحیت کیوجہ سے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال تباہی کی حد سے تجاوز کر گئی ہے”۔
حماس نے مزید کہاکہ "ہم آپ سے غزہ کی پٹی میں اپنے ثابت قدم لوگوں کے لیے امدادی سرگرمیوں کوتیز کرنے کے لیے کراسنگ کھولنے اور خوراک، ادویات، کپڑوں اور رہائش کی فراہمی کیصورت میں فوری امداد کی ہدایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "فلسطینی عوام کو پیچھے تنہا نہ چھوڑیں، پورے فلسطین اور خطے میںسلامتی اور امن کے لیے جو ضروری ہے وہ کریں، انسانی اقداراور اصولوں کے مطابق فلسطینیعوام کے حقوق کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقواممتحدہ کی سابقہ قراردادوں کے مطابق عمل درآمد کرائیں‘‘۔