اسرائیل اپنی ناکامیوں کی خفت مٹانے کے لیے ایک مرتبہ پھر فلیگ مارچ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ یہ بات اسلامک کونسل یروشلم کے سربراہ شیخ عکرمہ صبری نے کہی ہے۔
انہوں نے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بیت المقدس کے قدیم شہر میں انتہا پسند یہودی آبادکاروں کا اگلے اتوار کو فلیگ مارچ کا اعلان ایک ایسی کوشش ہے جس سے اسرائیلی حکومت اپنی ناکامیوں کے بوجھ کو چھپانا چاہتی ہے۔
ایک اخباری بیان میں شیخ صبری نے واضح کیا کہ مقبوضہ ریاست ہر سطح پر ناکامی سے دوچار ہے۔ ان ناکامیوں نے اسے حواس باختہ کردیا ہے۔ وہ اپنی خفت مٹانے کے لیے انتہا پسند یہودیوں کے اس فلیگ مارچ کی تیاریوں میں ہے تاکہ قدیم شہر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کی جائے۔
شیخ صبری نے مسلمانوں اور فلسطینیوں کو خبردار کیا ہے کہ فلیگ مارچ مسجد اقصیٰ کا رخ کرے گا تاکہ یہ دکھایا جاسکے کہ اسرائیل کو اس خطے پر اقتدار حاصل ہے۔ مسجد اقصیٰ بھی اس کے اقتدار اعلیٰ کے قبضے میں ہے۔
انہوں نے اسرائیلی عدالتی فیصلے کی بھی مذمت کی ہے جس کے تحت ان یہودیوں کو تالمودی عبادات کی مسجد میں ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ بلامقصد اور بے جواز اقدام ہے۔ اس سے اسرائیل کی بدنیتی صاف نظر آرہی ہے۔