اسلامی جمہوریہایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علیٰ علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خطےمیں مزاحمتی قوتیں ہی خطے کے مستقبل کا فیصلہ کریں گی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے بعد لبنان میں نسل کشی کی وہی”احمقانہ” پالیسی پر عمل پیرا ہے مگر وہ ٹھوس مزاحمتی ڈھانچو کو متاثرنہیں کرسکےگا”۔
خامنہ ای نے آجہفتے کے روز ایک پریس بیان میں "لبنان کے حالیہ واقعات کے بارے میں کہا کہقابض اسرائیلی کی طرف سے لبنان میں نہتے لوگوںکے قتل عام نے سب پر آشکار کر دیا کہ پاگل صہیونی کتے کی وحشیانہ فطرت، اس کی غاصبانہپالیسی اور احمقانہ طرز عمل اسے تباہی کی طرف لے جائے گا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "صیہونی وجود پر حکومت کرنے والے دہشت گرد گروہ نے غزہ میں اپنی سالہاسال سے جاری مجرمانہ جنگ کے باوجود اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کیے۔ وہ یہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ عورتوں، بچوں اورشہریوں کی نسل کشی مزاحمتی نظام کے ٹھوس ڈھانچے کو متاثر نہیں کر سکتی۔
خامنہ ای نے اسبات پر زور دیا کہ خطے میں مزاحمتی قوتیں ہی اس کی تقدیر کا تعین کریں گی۔ خطے کیتمام مزاحمتی قوتیں حزب اللہ کے ساتھ کھڑی ہیں اور اس کی حمایت کرتی ہیں۔ مزاحمتیقوتیں اس خطے کی تقدیر کا فیصلہ کریں گی۔
انہوں نے اس باتکی طرف اشارہ کیا کہ لبنانی عوام یہ نہیں بھولے ہیں کہ "قابض ریاست ” کیفوج کبھی اپنے پیروں سے خطوں کو روند رہےتھے، یہاں تک کہ بیروت کو مگر حزب اللہ نے ان کے پاؤں کاٹ کر لبنان کو عزیز اورقابل فخر بنایا”۔