فلسطینی محکمہامور اسیران اور قیدیوں کے حقوق پر نظررکھنے والے دیگر اداروں بتایا ہےکہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس سے گرفتار فلسطینی30 سالہ ولید خلیفہکو گرفتار کیے جانے کے بعد دو دن کے اندر شہید کردیا ہے۔
محکمہ اموراسیران نے بتایا کہ خلیفہ کی شہادت کی تصدیق گذشتہ جمعرات کو ہوئی تھی جس کے بعدقابض فوج نے اسے اس کے گھر میں گھس کر گولیاں مارکر خلفیہ کو زخمی کردیاتھا اور اسے زخمی حالت میںگرفتار کرلیا گیا تھا۔
قابض فوج نے اسکے خلاف ایک پیچیدہ جرم کا ارتکاب کیا۔ اس کو گولی مارنے کےلیےالعین کیمپ میں اس کےخاندان کے گھر پر دھاوا بولا۔ اس کے بعد ولید خلیفہ کو قابض فوج نے گرفتار کرکےنامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
اس کے اہل خانہکے مطابق قابض فوج نے ولید کو زخمی حالت میں گھر سے باہر منتقل کیا۔ ولید کیگرفتاری کے وقت درد کی شدت سے چیخ رہا تھا اور اپنے اہل خانہ کو بلا رہا تھا۔ اسکے بعد وہ بے ہوش ہوگیا۔
خیال رہےکہ اگست 2023ء میں قابض فوج نے ولیدکے بھائی عامر کو شہید کیا جب کہ اس کے دوسرے بھائی خالد کو انتظامی حراست کے تحتنہ ختم ہونے والی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔
شہید ولید خلیفہچار بچوں دو بچیوں اور دو بچوں کے والدتھے۔ ان کا ایک بچہ ایک ماہ کا ہے۔