مقبوضہ بیتالمقدس میں سپریم اسلامک اتھارٹی کے سربراہ اور مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ عکرمہصبری نے کہا کہ قابض اسرائیلی کی جانب سے البراق اسکوائرمیں برقی لفٹ کی تنصیب یہودیوںکے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ کا محاصرہ کرنے کے بڑے یہودی منصوبے کا حصہ ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری نے ایک آن لاین بیان میں کہاکہ انہوں نے قابض ریاست کی طرف سے حال ہی میں البراق اسکوائر میں الیکٹرک لفٹ کیتنصیب شروع کی تھی، تاکہ حارہ الشرف کو جویہودیانے کا نشانہ بنا اور اسے یہودی کوارٹر میں تبدیل ہو گیا کو البراق اسکوائرسے جوڑ دیا گیا تاکہ مسجد اقصی میں آباد کاروں کی دراندازی کو آسان بنایا جا سکے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض ریاست کا دعویٰ ہے کہ الیکٹرک لفٹ بوڑھوں اور خصوصی ضروریات کے حامللوگوں کی الاقصیٰ تک رسائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہے۔ دراصل صہیونی حکومتجگہ ایک ہوا میں معلق ٹرین کی تعمیر کے لیے تیار کر رہی ہے۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ البراق میں برقی لفٹ اسلامی اوقاف پر حملہ ہے کیونکہ ایک طرف یہ زمیناسلامی اوقاف کی ہے اور دوسری طرف مسجد اقصیٰ پر حملہ ہے کیونکہ یہ لفٹ بیت المقدسسے یہودیوں کو دیوار براق تک رسائی میں مدد فراہم کرے گی۔
مسجد اقصیٰ کےامام نے متنبہ کیا کہ قابض دشمن اکتوبر کےآغاز میں بائبل کی تعطیلات سے پہلے لفٹ کی تعمیر مکمل کرنے کے لیے جلدی کر رہا ہے،تاکہ مسجد اور اس کے صحنوں پر حملہ کرنے والے آباد کاروں کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔
انہوں نے انکشافکیا کہ صہیونی حکومت ہوائی ٹرین جس کو قابض فوج قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے وہمشرق سے کوہ الطور سے شروع ہوتی ہے اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ ہوتی ہوئی مغرب سے دیواربراق تک پہنچتی ہے۔