آئرلینڈ کی سابقخاتون صدرمیری رابنسن جو 1990-1997ء کے عرصے کے دوران نے کہا ہے کہ اسرائیل مشرقوسطیٰ میں پوری آزادی کے ساتھ قتل عام کررہا ہے اور پیش قدمی کررہا ہے۔
آئرش براڈکاسٹنگکارپوریشن سے منسلک ریڈیو ون سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ "دنیااسرائیل کو دیکھ رہی ہے اور وہ تمام سرخ لکیروں کو عبور کرتا ہے اور بین الاقوامیقوانین کی ہولناک خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرتا ہے”۔
آئرلینڈ کے ساتویںصدر رابنسن نے زور دے کر کہا کہ "بین الاقوامی سطح پر غزہ اور لبنان کے لوگوںکی زندگیوں کو اسرائیل میں ان کے ہم منصبوں کے مقابلے میں بہت کم اہمیت کے طور پردیکھا جاتا ہے”۔
انہوں نے وضاحت کیکہ امریکہ کے پاس واحد کارڈ ہے جو اسرائیل کو تسلیم کرنے اور جنگ بندی کرنے پرمجبور کر سکتا ہے۔ انہوں نے واشنگٹن سے تل ابیب کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کامطالبہ کیا۔
رابنسن کا کہناتھا کہ اگر امریکہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دیتا ہے تو یورپ بھی اس کیپیروی کرے گا۔
آئرلینڈ کے سابقصدر نے غزہ میں اسرائیل کو دیے گئے استثنیٰ پرکڑی تنقید کی۔ اسے محسوس نہیں ہوا کہاس نے قیمت ادا کر دی ہے۔