انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیم ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر‘ نے کہا ہے کہ قابضاسرائیلی فوج کا دعویٰ کہ لبنان میں جنگجو ایمبولینسوں کو جنگی سازوسامان کی نقل وحمل کے لیے استعمال کرتے ہیں قطعی طور پر بے بنیاد اور جھوٹ ہے۔ صہیونی فوج اپنے اسجھوٹے دعوے کے ثبوت کے لیے کسی قسم کے شواہد پیش نہیں کرسکی۔
تنظیم کا کہنا ہےکہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے لبنان میں جاری حملے کے دوران کسی بھی جواز کے تحتطبی شعبے، ایمبولینسوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول اور ناقابل معافیجرم ہے۔ اس طرح کے تمام دعوے محض ایک بہانہ ہے۔
یورو-میڈیٹیرینینآبزرویٹری نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ اہداف اسرائیل کی طرف سےلبنان کے خلاف شروع کی گئی جارحیت کے ایک حصے کے طور پر اور اس منظم اور وسیع پیمانےپر لبنانی شہریوں کے خلاف شروع کیے جانے والے حملے کا حصہ ہیں۔
تنظیم نے زور دے کر کہا کہ یہ بین الاقوامی انسانیقانون کے تحت صحت کی سہولیات سمیت شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے علاوہ انسانیت کے خلاف جرم ہے،جو اپنے آپ میں ایک جنگی جرم ہے۔
یورو میڈ نے روشنیڈالی کہ آٹھ اکتوبر 2023ء کو لبنان پراسرائیلی حملوں کے آغاز سے لے کر تین اکتوبر2024ء تک اسرائیل نے 45 طبی مراکز، 128 ایمبولینسز اور فائر فائٹرگاڑیوں کو نشانہبنایا، جس میں 97 پیرا میڈیکس شہید اور 188 زخمی ہوئے۔
یورو میڈ نےرپورٹ کیا کہ اسرائیل نے لبنان میں اسلامک ہیلتھ اتھارٹی سے منسلک 17 مراکز اور 62گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں طبی عملے کے 68 کارکن شہید اور 98 زخمیہوئے۔
لبنانی ایمبولینساتھارٹی کے ایک طبی مرکز اور اس کی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں7 کارکن شہید ہوئے۔