آج اتوارکی صبحسویرے قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ کے مختلف علاقوںپر 30 سے زیادہ پرتشدد حملے کیے۔ گذشتہ شب ہونے والے حملے 23 ستمبر کو لبنان کےخلاف جامع صہیونی جارحیت کے بعد سے "سب سے مہلک رات” تھی۔
لبنان کی سرکاریخبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ "بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں اسرائیلیجارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک کی سب سے زیادہ پرتشدد رات دیکھی گئی جب کہ اسرائیلیجنگی طیاروں نے 30 سے زائد حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا”۔
ایجنسی نے مزیدکہا کہ "میں نے دارالحکومت بیروت کے مضافاتی علاقے پر اسرائیلی حملوں کیبازگشت سنی اور مضافاتی علاقے کے تمام حصوں پر سیاہ دھویں کے بادل دیکھے گئے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ حملوں میں الصفیر، برج البراجنہ، صحرائے شویفات، امریکی کالونی کے علاوہہوائی اڈے کی سڑک پر ایک ٹوٹل گیس اسٹیشن اور البرجاوی اسٹریٹ پر الصفیر، المریجہاور حارہ حریک کے علاقے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل نے لبنانکے خلاف اپنی جارحیت کا دائرہ وسیع کیا اور لبنان کے ایک سکیورٹی اہلکار نے کہا کہاسرائیل نے پہلی بار ملک کے شمال میں واقع شہر طرابلس پر آج علی الصبح فضائی حملہکیا، جس کے بعد جنوبی مضافاتی علاقے پر بمباری کی گئی۔
ہفتے کے روزاسرائیلی طیاروں نے جنوبی لبنان کے قصبوں خیام، العدیسہ، کفر کلی، مارون الراس، معرکہ،الزراریہ، تبنین اور ناقورہ پر حملے کئے۔
لبنانی خبر رساںایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں صور کے جنوب میں رشیدیہ فلسطینی پناہ گزینکیمپ کے قریب ایک علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔
اس نے تصدیق کیہے کہ اسرائیلی حملے میں چار افراد شہید اور ایک زخمی ہوا تھا جس نے ضلع صور کے جویاقصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے ملک کے جنوب میں مشرقی قصبے زوطر میں ایک مکان کونشانہ بناتے ہوئے فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تین افراد شہید ہوئے۔
لبنان کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ آٹھ اکتوبر2023ء سے لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے شہداء کی تعداد 2036 ہوچکی ہے جبکہ 9653 زخمی ہوئے ہیں۔