آج ہفتے کویہودیآباد کاروں نےغرب اردن کے شمالی شہروں سلفیت اور نابلس کے دیہاتوں میں فلسطینیکسانوں اور زیتون کے پھل اتارنے والے فلسطینی شہریوں پرحملہ کیا اور انہیں ان کیزمینوں سے نکال دیا گیا۔
سلفیت میں آبادکاروں نے شہر کے مشرق میں واقع گاؤں یوسف میں زیتون کے پھل دار درختوں پر حملہ کرکے انہیں کاٹ ڈالا۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ متعدد آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں گاؤں کےشمال میں الود کے علاقے میں 20 سال سے زیادہ پرانے زیتون کے تقریباً 7 درختوں کاٹڈالا۔ زیتون کا یہ باغ شہری عبدالمعطی خلیل یاسین کی ملکیت تھا۔
دو روز قبل یوسفگاؤں کے شمالی علاقے میں درجنوں نوآبادکاروں نے کسانوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ زیتونکے پھل اتار رہے تھے۔
نابلس میں قابضفوج کی سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں نےنابلس کے جنوب میں واقع گاؤں جالود اور قصارہ قصبے میں زیتون چننے والوں پر حملہ کیااور انہیں بندوق کی نوک پر اپنی زمینیں چھوڑنے پر مجبور کیا۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ گاؤں میں شہریوں کی زمینوں پر قائم "احیا” بستی کے متعددآباد کاروں نے "ایشیا” کے علاقے سے زیتون چننے والوں کو دھمکیاں دینےاور علاقے میں فائرنگ کرنے کے بعد اپنی زمینیں چھوڑنے پر مجبور کیا۔
آبادکاری کے خلافمزاحمتی کارکن فواد حسن نے بتایا کہ علاقے شعب الخراب میں متعدد آباد کاروں نے زیتونچننے والوں پر حملہ کیا اور ان سے بندوق کی نوک پر اور آنسو گیس کے گولے چلا کرعلاقہ خالی کرنے کا مطالبہ کیا۔