حزب اللہ نے اعلانکیا ہے کہ اس نے شمالی مقبوضہ فلسطین کےشہر شہر حیفا میں ایک دھماکہ خیز مواد بنانے والی فیکٹری کو مخصوص میزائلوں سےنشانہ بنایا ہے۔
حزب اللہ نے ایکبیان میں کہا ہے کہ اس کے مجاھدین نے ہفتے کی صبح حیفا شہر کے جنوب میں واقع”7200″ فوجی اڈے پر بمباری کی، جس میں وہاں موجود دھماکہ خیز مواد کی فیکٹریکو مخصوص میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ یہ بمباری غزہ کی پٹی میں ثابت قدم فلسطینی عوام کی حمایت، ان کی مزاحمت کیحمایت، لبنان اور اس کے عوام کے دفاع اور شہروں، دیہاتوں اور شہریوں پر اسرائیلیوحشیانہ بمباری کے جواب میں کی گئی۔
اس سے قبل حزباللہ نے کہا تھا کہ اس نے حیفا، صفد، الجلیل کے قصبوں، فوجیوں کے مراکز،الجلیل اور گولان میں اسرائیلی فوجی مقامات پر 24 حملےکیے ہیں۔
جمعہ کے روز حزباللہ نے اسرائیلی آباد کاروں کو بڑے شہروں میں بستیوں کے محلوں کے اندر فوجیاجتماعات اور اڈوں تک پہنچنے کے خلاف خبردار کیا، اور کہا کہ وہ حزب اللہ کی میزائل فورس کا نشانہ ہیں۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کو اسرائیلیدشمن فوجیوں کے ایک گروپ نے مرکاوا ٹینک کے ساتھ اور راس نقورہ سے لبونہ علاقے کیطرف پیش قدمی کی کوشش کی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ جیسے ہی ٹینک فائر لائن میں داخل ہوا حزب اللہ کے مجاھدین نے اسے گائیڈڈ میزائلسے نشانہ بنایا جو براہ راست اس پر لگا، جس کے نتیجے میں وہ تباہ اور آگ لگنے سےاس کا عملہ ہلاک اور اس کے پیچھے پناہ لینے والے فوجی زخمی ہوئے۔
گزشتہ 23 ستمبرسے اسرائیل نے سات اکتوبر 2023 سے غزہ میںہونے والی نسل کشی کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، جس میں لبنان کے بیشتر علاقوں بشمولدارالحکومت بیروت کو بے مثال شدت کے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔