ڈچ وکیل ہارون رضانے غزہ کی پٹی میں نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک ہزار اسرائیلیفوجیوں کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں فوجداری شکایت درج کرائی ہے۔
رضا نے بتایا کہانہوں نے یہ شکایت غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے متاثرین کی جانب سے جمع کرائی ہے۔جہاں دوسرے سال میں شہری آبادی منظم نسل کشی کا سامنا کررہی ہے۔
ہارون رضا نیدرلینڈزمیں "30 مارچ” کی تحریک کا نمائندہ ہے۔ یہ ایک تنظیم ہے جس کی بنیاد یورپمیں سرگرم کارکنوں نے غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے رکھی تھی۔ اس کا نام فلسطینییوم الارض سے لیا گیا تھا، جو اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کےخلاف احتجاج کی یاد منایا جاتا ہے۔ یہ دن 30 مارچ 1976ء سے مسلسل منایا جا رہا ہے۔
ایڈووکیٹ ہارونرضا نے وضاحت کی کہ یہ شکایت اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی ممتاز تنظیموں کےدستاویزی شواہد پر مبنی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ کچھ اسرائیلی فوجی غزہ اور مغربی کنارے میں فوجی کارروائیوں میں اپنی شرکتکے بارے میں انسٹاگرام اور فیس بک جیسے پلیٹ فارمز پر عوامی طور پر فخر کرتے ہیں۔
شکایت 428 صفحاتپر مشتمل ہے اور اس میں قابض اسرائیلی فوج کے سینئر کمانڈروں اور پائلٹوں کے نامشامل تھے۔