قابض صہیونی فوجنے اعتراف کیا کہ اس کا ایک فوجی یحییٰ السنواراور اس کے دو ساتھیوں کے ساتھ غزہ کیپٹی کے جنوب میں واقع رفح میں جھڑپ کے دوران شدید زخمی ہوا ہے۔
قابض اسرائیلیقابض فوجی ریڈیو نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ ایک فوجی السنواراور اس کے ساتھیوں کی گولیوں سے شدید زخمی ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابقفوجیوں کی السنوار اور اس کے ساتھیوں سے یہ معلوم کیے بغیر جھڑپ ہوئی کہ وہ کون ہیں۔حماس کے سربراہ نے زخمی ہونے سے پہلے اسرائیلی فورس پر بم پھینکے اور زخمی ہونے کےبعد انہوں نے مزید بم پھینکے اور بعد میں انہوں توپ خانے کی گولہ باری کا نشانہبنایا۔
جمعے کے روزاسلامیتحریک مزاحمت ’حماس‘ نے رفح کے علاقے تل السلطان میں قابض فوج کے ساتھ مسلح تصادممیں اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ کی شہادت کا اعلان کیا۔
حماس نے کہا کہکمانڈر السنوار "ایک ہیرو، ایک شہید کے طور پراٹھے۔ بغیر پیچھے ہٹے، ہتھیاراٹھائے، صفوں کے سامنے قابض فوج سے ٹکراتے ہوئے، تمام جنگی پوزیشنوں کے درمیان آگےبڑھے، ثابت قدم اور قابل فخر سرزمین پر کھڑے رہے۔ غزہ، فلسطین کی سرزمین اور اس کےمقدسات کا دفاع، اور استقامت، تحمل اور مزاحمت کے جذبے کو ابھارتے ہوئے جام شہادتنوش کیا‘‘۔
اسرائیلی فوج کےترجمان نے تسلیم کیا کہ فوجیوں کو اس عمارت میں السنوار کی موجودگی کا علم نہیںتھا جہاں فائرنگ کا تبادلہ جنوبی غزہ کی پٹی میں ہوا۔
قابض فوج کے ریڈیونے بتایا کہ السنوار کے ساتھ جھڑپ رفح میں تل السلطان کے مقام پر ہوئی اور انہوں نےفوجی جیکٹ پہن رکھی تھی۔ ان کے ساتھ ایک اور فیلڈ کمانڈر بھی تھا۔
قابض فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے بدھ کے روز غزہ کیپٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح کے مغرب میں واقع تل السلطان محلے میں 3 افراد کو دیکھا۔