سات اکتوبر 2023ءکو غزہ کی پٹی پرفلسطینیوں کی مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد سےمقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدسسےحراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 11400 تک پہنچ گئی ہے۔
پیر کوفلسطینیمحکمہ امور اسیران اورکلب برائےاسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میںکہا گیا ہے کہ قابض فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے سے 18 فلسطینیوںکو گرفتار کیا، جن میں دو بچے اور سابق قیدی بھی شامل ہیں۔
انہوں نے وضاحت کیکہ قابض حکام دیر ابو مشعل/رام اللہ کےقصبے میں فیلڈ تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کی گرفتاریوں کیاطلاعات ہیں تاہم ان کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی۔
بیان میں کہا گیاہے کہ گرفتاری کےواقعات سے متعلق ڈیٹا میںغزہ کے قیدی نہیں بلکہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے قیدی شامل ہیں۔ غزہسے جبری طور پر اغوا کیےگئے فلسطینیوں کی تعداد اندازہ ہزاروں میں لگایا جاتا ہےجن کی درست تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
یہ امر قابل ذکرہے کہ گرفتاری مہم کے دوران قابض فوج شہریوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کے علاوہ بڑے پیمانےپر چھاپے، تشدد، شدید مار پیٹ اور گرفتاریوں اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینےکا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔