قابض صہیونی فوجنے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں جبالیہ کیمپ کے ایک سکول میں پناہ لینے والےفلسطینیوں کو وہاں سے نکالنے کے بعد ان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں سات فلسطینیشہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
کمال عدوانہسپتال کے ایک طبی ذرائع نے اطلاع دی کہ جبالیہ کیمپ میں برکت ابو رشید کے قریبواقع ایک سکول کے اندر بے گھر ہونے والے افراد کو نشانہ بنانے کے لیے توپ خانے سےگولہ باری کی جس کے نتیجے میں سات فلسطینیشہید اور کئی زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین نےانادولو کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے کیمپ میں گھس کر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں ’انروا‘ سے منسلک کریزم اسکول میں پھنسے بےگھر افراد کو باہر نکلنے کے لیے جمع ہونے پر مجبور کیا۔
عینی شاہدین نےمزید کہا کہ اسرائیلی توپ خانے نے جمع ہونے کے بعد ان پر گولہ باری کی جس سے ان میںسے کم از کم سات فلسطینی شہید اور درجنوںزخمی ہوگئے۔
دو ہفتوں سے زائدعرصے سے قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اپنے قتلعام اور نسل کشی کے جرائم تیز کر دیے ہیں۔خاص طور پر جبالیہ کیمپ میں، جہاں وہ بین الاقوامی خاموشی کے درمیان شہریوں اور بےگھر افراد کی پناہ گاہوں میں قتل وغارت گری کی مرتکب ہو رہی ہے۔
جنگ شروع ہونے کےبعد سے قابض صہیونی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں بدترین نسلی تطہیر اور نسل کشی کےسب سے بڑے عمل میں قتل وغارت گری شروع کررکھی ہے۔18 دنوں سے شمالی غزہ کی پٹی اسرائیلی فائر پاور کے محاصرے میں ہے جسکے نتیجے میں 500 سے زیادہ شہید اور دو لاکھ افراد سے مواصلاتی رابطے منقطعہوگئے ہیں۔