اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے کہا ہے کہ فسطائی قابض صیہونی فوج کی جارحیت بالخصوص مغربی کنارے کی شمالی گورنریطولکرم میں ایک مجاھد کی بزدلانہ حملے میں شہادت سے ہماری مزاحمت کمزور نہیں ہوگی۔
حماس کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی نسلیں اپنے وطن کی پنجہ استبداد سے آزادیکے لیے لڑتے ہوئے جانی دیتی آئی ہیں۔ قابض دشمن نے ہمیشہ طاقت کے اندھا دھنداستعمال سےنہتے شہریوں کے قتل عام کا طریقہ اپنا اور مزاحمت کو کچلنے کی ناکامکوشش کی۔
حماس نے زور دےکر کہا کہ قتل و غارت گری کی پالیسی اور طولکرم اور مغربی کنارے کے شہروں پر قابضفوج کی جارحیت اپنی سرزمین پر ثابت قدم اور اپنے حقوق سے وابستہ عوام کے عزم اورحوصلے کو توڑنے اور انہیں جھکانے کی ناکام کوشش ہے۔
حماس نے طولکرم کیمپمیں قابض اسپیشل فورسز کے ہاتھوں القسام بریگیڈ کے ایک کمانڈر حسام ملاح کی شہادتاور دو دیگر شہریوں کے بزدلانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
حماس نے اس باتپر زور دیا کہ قتل و غارت ہماری مزاحمت کی طاقت کو کمزور نہیں کرے گی اور نہ ہی وہہمارے لوگوں کی مزاحمت کو ختم کرنے میں کامیاب ہوگی۔
حماس نے مغربیکنارے کے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض دشمن کے خلاف مزاحمت میں ہر طرحسے حصہ لیں اور اپنی سرزمین پر اپنی موجودگی کو یقینی باتے ہوئے غاصب دشمن کے خلافمزاحمت تیز کریں۔
کل رات اسرائیلیخصوصی یونٹ نے طولکرم کیمپ میں القسام بریگیڈز کے فیلڈ کمانڈر 30 سالہ حسام بسامیوسف ملاح کو "صفر ” کے فاصلےسے کئی گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
اس کے بعد آج صبح قابض فوج کی وحشیانہ جارحیت کےنتیجے میں ایک بچے احمد عصام فحماوی اور عبدالعزیز محمود ابو سمان سمیت مزید دوفلسطینی شہید ہوگئے تھے۔