غزہ میں وزارتصحت کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میںفلسطینی خاندانوں کا پانچ بار اجتماعی قتل عام کیا جس کے نتیجے میں مزید ایک سوفلسطینی شہید ہوگئے۔ تقریباً ایک ماہ قبل شمالی غزہ کی پٹی میں نسلی تطہیر کے عملکے آغاز سے اب تک 1200 شہری شہید ہو چکے ہیں۔
روزانہ کی اپ ڈیٹکے مطابق ان قتل عام کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ وزارت صحت نے تصدیقکی غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں 102 شہداء کی لاشیں اور 287 زخمیوں کو لایا گیا۔
وزارت صحت نے بتایاکہ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاریاسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 43061 ہو گئی ہے۔اس کے علاوہ101223 افراد مختلف سطح کے زخمی ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھیمتعدد زخمی اور شہداء کی لاشیں موجود ہیں۔ ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تکنہیں پہنچ سکتا۔
اسی تناظر میںغزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے شمالی غزہ کی پٹی میں 27 دنوںسے شدید محاصرے اور بے مثال غذائی قلت کا شکار رہنے والے علاقے میں 1200 سے زائدشہداء کی تصدیق کی ہے۔
البرش نے میڈیا بیاناتکے دوران کہا کہ قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی پر محاصرہ شروع ہونے کے بعد سےمسلسل 27ویں روز بھی شمالی غزہ میں طبی سامان پر پابندی برقرار رکھی ہے۔
غزہ میں صحت کےڈائریکٹر جنرل نے تصدیق کی کہ قابض شمالی غزہ کی پٹی میں قتل عام اور پناہ گاہوںکو نشانہ بنانا جاری رکھے ہوئے ہے۔
البرش نے کہا کہ "قابضفوج نے علاقے میں شہریوں کو الگ تھلگ کر رکھا ہے اور عالمی خاموشی سے قتل عام کاسلسلہ جاری ہے۔