اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ "غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کیطرف سے صحافیوں کا قتل ناقابل قبول ہے”۔ انہوں نے صحافیوں کی نسل کشی فوری طو رپر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
گوتریس نے مزیدکہا کہ "غزہ میں جاری جنگ کا ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔ ایسے میں مقبوضہ مغربی کنارے کی صورتحال، اسرائیلیدراندازی، بستیوں کی تعمیر، اور آباد کاروں کے حملوں کی بڑھتی ہوئی شدت میں دوریاستی حل کی تمام کوششیں بے کار ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوںکی آواز کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور آزادی صحافت کا احترام ہونا چاہیے۔
گوتریس نے بینالاقوامی صحافیوں کو غزہ میں داخلے پر مسلسل پابندی کی مذمت کی۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو کسی بھی جنگ کی نسبت غیر معمولی سطح پرقتل کیا جا رہا ہے”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "مقبوضہ مغربی کنارے میں پیش رفت کو کور کرنے والے صحافی بھی قابض اسرائیلیفوج کے ہاتھوں شہید اور زخمی ہو رہے ہیں۔ یہ صورتحال ناقابل قبول ہے”۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز وسطی غزہ میں قابض اسرائیلیفوج نے بمباری کرکے ایک فوٹوگرافر بلال رجب کوشہید کردیا تھا جس کے بعد غزہ میںشہید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 183 ہوگئی ہے۔