غزہ میں بینالاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مسلسل جارحیت اور قتل عامکے باعث محصور پٹی کی صورت حال کو تباہ کن اور خوفناک قرار دیا ہے۔
ریڈ کراس کے ترجمانہشام مہنا نے شمالی غزہ میں صحت کی صورتحال کو خوفناک، انتہائی نازک اور مسلسل ابترقرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض افواج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد تینہسپتال شامل تھے۔
مہنا نے وضاحت کی”غزہ میں جاری نقل مکانی اور انسانی امداد کی کمی کی وجہ سے مشکل حالات شدیدتر ہوتے جا رہے ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ حالات کو انتہائی تباہ کن بنا دیتا ہے”۔
انہوں نے”عربی 21″ ویب سائٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ ریڈ کراس کمیٹیکو مریضوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے میں سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ ہسپتالوںمیں ضروری طبی سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
مہنا نے وضاحت کیکہ ریڈ کراس کی کوششیں صحت کے نظام کو سپورٹ کرنے، پینے کے پانی کی فراہمی اور میونسپلٹیوںاور طبی حکام کے تعاون سے متاثرہ افراد کے لیے نقد رقم کے کام کے مواقع فراہم کرنےپر مرکوز ہیں۔
غزہ میں ریڈ کراسکی بین الاقوامی کمیٹی کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیلی حکام کا ریڈ کراسکو جیلوں میں جانے سے روکنے کا فیصلہ اب بھی نافذ العمل ہے۔اس سے فلسطینی خاندانوںکی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کے رشتہ دار ان کے بارے میں معلومات کے حصول کیکوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ ریڈ کراس غزہ میں لاپتہ ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کے اہل خانہ کے ساتھکام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اہم معلومات اکٹھی کی جا سکیں جس سے ان کے انجام اور ٹھکانے کا پتہ چل سکے۔
مہنا نے بینالاقوامی برادری سے غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی ٹیموں کی مدد اور بنیادیڈھانچے کی حفاظت کے لیے مزید کوششیں کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔