اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رکن پارلیمان شیخ حامد البیطاوی کو اس وقت اسرائیل کی مجدو جیل کے کلینک میں لایا گیا جب وہ شوگر لیول گر جانے کے سبب اپنی کوٹھڑی میں بے ہوش ہوگئے- نفحا سوسائٹی برائے اسیران اور انسانی حقوق نے مجدو جیل میں موجود قیدیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیطاوی کو انتہائی تکلیف کی حالت میں جیل کے کلینک میں لایا گیا – علاج معالجے کے لئے انہیں ہسپتال پہنچا دینا چاہیے جبکہ جیل کی انتظامیہ ہسپتال بھیجنے کے لئے تیار نہیں ہے –
بیطاوی کے خاندان نے کہاہے کہ بیطاوی کی زندگی کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی سراسر ذمہ داری جیل انتظامیہ پر ہوگی، انہوں نے کہا کہ بیطاوی کے اغوا سے اب تک انہیں مناسب طبی علاج فراہم نہیں کیاگیا- بیطاوی ذیابیطس کے مریض ہیں اور ذیابیطس کی وجہ ہی سے ڈاکٹروں نے ان کے پائوں کی کچھ انگلیاں کاٹ دی ہیں- سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام بیمار فلسطینی قیدیوں کو خصوصاً فلسطینی قانون ساز کونسل کے ارکان کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے کیونکہ ان کی اکثریت بڑھاپے اور ناروا جیل حالات کی وجہ سے پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہوچکی ہے –