اسرائیلی فوجی دستوں اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی ملیشیا نے سوموار کے روز مغربی کنارے میں رہنے والے کئی فلسطینیوں کو حماس یا دیگر مزاحمتی جماعتوں سے تعلق رکھنے کے شبہے میں گرفتار کرلیا ،
عبرانی ریڈیو نے اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کے حوالے سے کہا کہ مغربی کنارے سے پچیس فلسطینی اغوا کرنے کے بعد مغربی کنارے پہنچا دیئے گئے ہیں کیونکہ مبینہ طور پر ان کا حماس یا اسلامی جہاد تنظیموں سے تعلق تھا- تفصیلات کے مطابق حماس سے تعلق رکھنے والے چھ کارکنان اور اسلامی جہاد سے تعلق رکھنے والے افراد کو طولکرم سے گرفتار کرلیاگیا-
محمود عباس کی سیکورٹی ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سات کارکنان کو گرفتار کرلیا اور جنین میں ایک ہوٹل میں قیام پذیر طالب علم کے گھر کا محاصرہ کرلیا- مقامی لوگوں کے مطابق سیکورٹی ملازمین سابق رکن پارلیمان اور سابق وزیرڈاکٹر مریم صالح کے گھر میں گھس گئے- اسرائیلی فوج نے فرقان سوسائٹی کے صدر محمد ابو لبدہ کو بھی گرفتار کرلیا، فرقان سوسائٹی کے چار صدر یکے بعد دیگرے گرفتار کئے جا چکے ہیں-
فلسطینی سیکورٹی محکمہ کی قید میں موجود حماس کے راہنما احمد دولہ نے کہا ہے کہ ان پر اسرائیلی مسکوبیہ جیل میں تشدد کیا جا رہاہے – انہوں نے کہا کہ اگر ان کی ذات کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ اور سیکورٹی کے محکمہ پر ہوگی –