چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی عوام کی زندگی تنگ کرنے کے لیے عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج ایک ہوگئیں

بدھ 5-ستمبر-2007

  اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیلی افواج اور فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکورٹی فورسز کے آپس میں باہمی تعلقات کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے- رپورٹ میں آگیا ہے کہ اسرائیلی افواج اور عباس ملیشیا کے اھداف مشترک ہیں- دونوں افواج فلسطینی عوام کی زندگی اجیرن کرنے اور زندگی کا دائرہ تنگ کرنا چاہتی ہیں- رپورٹ میں عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج کے تحت غرب اردن اور غزہ پر مشترکہ حملوں کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں- رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں مکمل ہم آہنی موجود ہے- گزشتہ تین ماہ میں عباس ملیشیا نے تین فلسطینیوں کو اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کیا جبکہ غرب اردن میں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے انتیس فلسطینیوں کو موت کی نیند سلادیا- عباس ملیشیا نے فلسطینیوں پر چھبیس بار فائرنگ کی جبکہ اسرائیلی فوج نے دو سو بانوے بار حملے کیے- عباس ملیشیا نے 639 شہریوں کو گرفتار کیا اور اس عرصے میں اسرائیلی فوج نے 776 فلسطینیوں کو پابند سلاسل کردیا- فلسطین کے رفاہی اداروں پر عباس فورسز نے 350 حملے کیے جبکہ اسرائیلی فوج کے حملوں کی تعداد 67 رہی- رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا تناسب 45 اور 55 رہا- غرب اردن میں اغواء اور گرفتاریوں میں اسرائیلی افواج اور عباس گروپ کی کارروائیوں میں مکمل ہم آہنگی رہی-

عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج نے بعض کارروائیاں باہمی تعاون سے کیں- کئی مساجد اور تعلیمی اداروں سمیت بازاروں پر حملوں کے دوران عباس ملیشیا اور اسرائیلی فوج نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے

مختصر لنک:

کاپی