چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہم فلسطینیوں کو متحد کرنے کی یورپی ممالک کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں:ھنیہ

جمعرات 6-ستمبر-2007

  فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت کے وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے اٹلی اور چند دیگر یورپی ممالک کی طرف سے فلسطینی دھڑوں میں صلح صفائی کی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے- انہوں نے اٹلی کے وزیر اعظم رومانویرودی اور ان کے وزیر خارجہ ماسمیو ڈی آلیما کی جانب سے حماس سے رابطہ قائم کرنے اور فلسطینی عوام پر عائد پابندی ختم کرنے کی ضرورت کو مستحسن قرار دیا ہے-

غزہ میں ہونے والے کابینہ کے ہفتہ واراجلاس میں ھنیہ نے کہا کہ یورپی ممالک سے ہماری ملاقاتیں ختم نہیں ہوئی ہیں کیونکہ یہ ممالک فلسطینی جدوجہد ،قابض اسرائیلی فوج کے تسلط اور فلسطینیوں کی اپنے وطن واپسی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں-

وزیر اعظم نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ ھاویر سولانہ سے کہا کہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان پائے جانے والے اختلاف کے حوالے سے معاملہ کرتے ہوئے وہ دہرے معیار ترک کردیں- فلسطینی لوگوں کے جمہوری انتخاب کا احترام کریں اور فلسطینیوں پر پابندیاں عائد کرنے کی بجائے حماس کی قیادت میں چلنے والی حکومت کے ساتھ تعاون کریں- انہوں نے کہا کہ حماس اور حماس کی قیادت میں چلنے والی غزہ کی حکومت کو نظر انداز کرنے سے استحکام، خوشحالی اور امن قائم نہیں ہوسکتا- اسرائیلی وزیر نے مصر کے صدر حسنی مبارک اور ان کے محکمہ انٹیلی جنس کے سربراہ عمر سلیمان سے اپیل کی کہ رفح کراسنگ کھولنے کا عمل تیزی سے مکمل کریں- انہوں نے قاہرہ میں الجزائر کے سفیر عبد القادر ھجار کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ہونے والے واقعات کے بارے میں قائم کی گئی ’’تلاش حقیقت‘‘ کمیٹی کو مختلف فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت قائم کرانے والی کمیٹی میں تبدیل کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کیا- وزیر اعظم نے سیشن کے آغاز پر فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی جانب سے الیکشن قانون میں اسمبلی کی منظوری کے بغیر تبدیلی کی مخالفت کی تھی- انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی قانون ساز کونسل کی منظوری کے بغیر الیکشن قانون میں تبدیلی انتہائی نقصان دہ ثابت ہوگی-

مختصر لنک:

کاپی