اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے تعلق رکھنے والے اصلاح و تبدیلی پارلیمانی بلاک کے ترجمان ڈاکٹر صلاح البرداویل نے الزام عائد کیا ہے کہ چار رکنی کمیٹی کے نمائندے ٹونی بلیئر کا اس علاقے کا موجودہ دورہ انتہائی اہم مقاصد کے حصول کے لیے ہے-
برداویل نے اپنے پریس ریلیز میں الزام عائد کیا کہ ان کا دورہ ایک منصوبے کا حصہ ہے کہ اس علاقے میں جنگ کے لیے فضاء ہموار کی جائے- نیز یہ کہ عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرلیں چاہے اس کے بدلے میں انہیں کچھ بھی نہ ملے- ڈاکٹر صلاح برداویل نے بلیئر کے دورے کی سرسری اہمیت کے حوالے سے کہا کہ ٹونی بلیئر مشرق وسطی میں موجود مسئلے کے حل کے لیے کوئی بڑی کامیابی حاصل نہ کرسکیں گے- انہوں نے کہا کہ ہم نے اس دورے سے امیدیں وابستہ نہیں کررکھی ہیں کیونکہ یہاں امن قائم کرنے اور علاقے میں قیام امن کے عمل کو پروان چڑھانے کی خالص نیت موجود نہیں ہے- انہوں نے کہا کہ شام یا ایران کے خلاف جنگ شروع کرنے کی کوششیں جاری ہیں-
انہوں نے کہا کہ ٹونی بلیئر کے دورے کا ایک اور مقصد یہ بھی ہے کہ مصر اور سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک کو بھی اس پر رضامند کرلیا جائے کہ وہ امریکہ میں موسم سرما میں امریکہ میں ہونے والی کانفرنس میں اسرائیل کے ہمراہ شرکت کریں اور عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ انپے تعلقات بحال کرلیں-
اپنے حالیہ دورے کے دوران ٹونی بلیئر نے اسکندریہ میں مصر کے صدر حسنی مبارک سے ملاقات کی- ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات کے دوران مشرق وسطی میں قیام امن کے بارے میں تجاویز پر بات چیت ہوئی