اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غرب اردن کےشمالی شہر طولکرم میں گذشتہ شام پانچ فلسطینی شہریوں کی اسرائیلی بمباری میں شہادتکے بعد غرب اردن کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قابض دشمن کے خلاف مسلح جدو جہد تیزکریں اور دشمن کے ہرکیمپ اور چوکی کو نشانہ بنائیں۔
حماس نے پریس کو جاری ایک بیان میں نورشمس کیمپمیں اسرائیلی فوج کی تازہ دہشت گردی میں پانچ فلسطینیوں کی شہادت کوایک بزدلانہجارحیت قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
اس موقعے پرحماس نے فلسطینی عوام بالخصوص غرباردن کے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ قابض دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلیے اپنی مسلح جدو جہد کا دائرہ بڑھا دیں۔ دشمن کی سلامتی کو زیادہ سے زیادہ نقصانپہنچانے کی کوشش کریں اور دشمن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے مل کر جدو جہد کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطینکو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے زور دیا کہ ہماری سرزمین اور ہمارے عوام کے خلاف قابض ریاستکے ذریعے چھیڑی جانے والی یہ جنونی جنگ قابضدشمن میں سلامتی اور استحکام نہیں لائے گی، بلکہ اس کے پاؤں تلے زمین کو آگ لگا دےگی۔ اس کے آباد کاروں اور قابض لیڈروں کو کوئی جائے پناہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماسجس طرح نور شمس کیمپ میں پانچ شہداء کا سوگ کا اعلان کرتی ہے، اس کے ساتھ یہ اعلانکرتی ہے کہ ان شہداء کا خون رائےگاں نہیں جائے گا۔ غاصب نازی دشمن کو ان کے خون کےایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔
خیال رہے کہ کل سوموار کی شام اسرائیلی فوج نےطولکرم شہر کے نورشمس کیمپ میں ایک مکان پربمباری کی جس کے نتیجے میں پانچ فلسطینیشہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔