اردن انتظامیہ نے 1948ء میں اسرائیل کے قبضے میں جانے والی فلسطین کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ رائد صلاح کو اپنی سرزمین میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا-
اسلامی تحریک کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شیخ رائد عمان کی پروفیشنل سینڈیکٹ کی دعوت پر ایک کانفرنس میں شرکت کے لئے اردن جانا چاہتے تھے تاکہ مسجد اقصی اور مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے پر بحث کی جاسکے-
بیان کے مطابق اردن انتظامیہ نے شیخ رائد صلاح سے سوال جواب کئے اور ان کی انگلیوں کے فنگر پرنٹ بھی حاصل کئے- اس کانفرنس کا آغاز اتوار کو ہو رہاہے اور یہ کانفرنس چار روز تک جاری رہے گی- قبل ازیں شیخ رائد صلاح کو اس وقت اردن میں داخل نہ ہونے دیا گیاتھا جب وہ حج کے لئے جا رہے تھے-
