غرب اردن میں فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سکیورٹی فورسز نے دومساجد پر حملہ کر کے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا- تفصیلات کے مطابق غرب اردن کے نواحی علاقوں جنین اور بیرزیت میں عباس ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خلاف کریک ڈائون میں دو مساجد پر دھاوابولا اور مساجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے قیمتی اشیاء کی توڑ پھوڑ کی- جنین کی ایک جامع مسجد پر حملے کے دوران عباس ملیشیا نے مسجد سے ملحقہ ایک خیراتی ادارے کے دفتر سے کمپیوٹر اور دیگر قیمتی اشیاء بھی قبضے میں لے لیا-
عینی شاہدین کے مطابق نابلس میں سکیورٹی فورسز نے حماس کے رکن انجینئر مہدی حدادہ کو ان کے گھر سے اغواء کر لیا- وہ اسی صبح کو ہسپتال سے اپنے گھر منتقل ہوئے تھے- انہیں رمضان المبارک سے قبل عباس ملیشیا نے گرفتار کر کے ان پر بے پناہ تشدد کیا ،حالت خراب ہونے پر نابلس ہسپتال منتقل کردیاتھا-
غرب اردن کے شہر طولکرم میں اقصی سیٹلائٹ ٹی وی چینل کے نمائندے محمد اشتیوی کو گرفتار کر کے اسے تشدد کا نشانہ بنایاگیا- طویل دیر تک حبس بے جا میں رکھنے اور تشدد کے بعد انہیں رہا کیا گیا-اشتیوی کو عباس ملیشیاپہلے بھی متعدد بار گرفتار کر چکی ہے، جبکہ ان کے دفتر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بھی متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں- اقصی ٹی وی نے صحافی اشتیو ی کی پر تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے صدر سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے-
دریں اثناء اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینی اتھارٹی پر حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر کریک ڈاؤن کرنے اور شہریوں کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے- حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا بے گناہ شہریوں کی پکڑ دھکڑ میں قابض اسرائیلی فوج کی نہ صرف مدد کر رہی ہے بلکہ گرفتاریوں میں اسرائیلی فوج سے بڑھ کر اپنے شہریوں کے خلاف کارروائیوں کی مرتکب ہو رہی ہے- واضح رہے کہ صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سکیورٹی فورسز نے گزشتہ تین ماہ سے غرب اردن میں حماس سے ہمدردری رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جس میں اب تک سیکڑوں افراد کو گرفتار کیاجا چکا ہے-
