فلسطینی قائمقام سپیکر احمد بحر نے غزہ کی پٹی کی مرکزی جیل ’’السرایا‘‘کی اکثرکوٹھڑیوں کے خاتمے کے اقدام کو قابل تعریف قرار دیا ہے- ڈاکٹر احمد بحر نے اخباری بیان میں کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) کی ایگزیکٹو فورسز کے کنٹرول کے بعد پہلے ہی دن فلسطینی پارلیمانی وفد نے ’’السرایا‘‘ جیل کا دورہ کیاتھا اور دورے کے بعد ’’السرایا ‘‘ مرکزی جیل کو ختم کرنے کا مطالبہ کیاتھا کیونکہ اس کے حالات انسانی حقوق سے مناسبت نہیں رکھتے تھے- الحمد للہ اب ان کا ازالہ کیا جاچکاہے-
ایگزیکٹو فورسز نے وزیرانصاف ڈاکٹر یوسف المنسی اور وزارت داخلہ کے متعدد اعلی عہدیداروں کی موجوگی میں السرایا جیل کی اکثر کوٹھڑیوں کو گرایا گیا- فلسطینی سپیکر نے ایگزیکٹو فورسز کے اقدام کو ارکا ن اسمبلی کی اکثریت کا مطالبہ قرار دیااور کہاکہ فلسطینی قانون ساز کونسل ہر شعبے بالخصوص انسانی حقوق کی نگرانی کی ذمہ داری ادا کررہی ہے- انہوں نے ایگزیکٹو فورسز کی جیلوں کو زیادہ سخت قرار دیئے جانے کے حوالے سے نشر ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم انسانی حقوق کی تنظیموں کو جیلوں اور حوالاتوں کے دورے کی دعوت دیتے ہیں- وہ خود اپنی نکھوں سے حالات کا جائزہ لیں- انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی صلاحیت سازی کے لئے ہمارے پاس مکمل منصوبہ ہے- ہم انہیں نماز پڑھنے کی اجازت دیتے ہیں- عالم دین روزانہ درس قر ن دیتاہے- آج کل باقاعدہ وہ نماز تراویح ادا کرتے ہیں- وہ جیل سے پر امن شہری بن کر نکلیں گے- وزیرانصاف نے ہتھوڑے سے ان کوٹھڑیوں کو گرانے کا افتتاح کیا- جن میں فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کو رکھا جاتا اور ان پر تشدد کیا جاتاتھا-
