پنج شنبه 01/می/2025

آزادی اظہارکی علم بردار ’فیس بک‘ کی کھلم کھلا اسرائیلی جانب داری

بدھ 1-جون-2022

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’فیس بک‘صہیونیت نوازی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی ابلاغی اداروں کا گلا دبانے میں پیش پیش ہے۔ گذشتہ روز ’فیس بک‘ نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی’قدس پریس‘ کا پلیٹ فارم پر موجود پیج بلاک کر ایک بار پھر صہیونیت نوازی کا ثبوت پیش کیا ہے۔

’قدس پریس‘ نیوزایجنسی نے کہا کہ فیس بک انتظامیہ کی جانب سے منگل 31 مئی کو بغیر کسی پیشگی انتباہ کے ایجنسی کے صفحات کو بلاک کرنے پر حیرت ہوئی۔ ایک بیان میں قدس پریس نے کہا کہ ’فیس بک‘ کی یہ کارروائی کچھ دنوں بعد سامنے آئی ہے جب ایجنسی نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملوں کے اثرات اور "فلیگ مارچ” کے دن آباد کاروں کی طرف سے کیے گئے نسل پرستانہ اقدامات کی رپورٹنگ کی تھی۔ ان اقدامات کا ہدف فلسطینی اور عرب بیانیہ ہے جسے فیس بک جیسے اسرائیل نواز پلیٹ فارم دبانا چاہتے ہیں۔

قدس پریس کا مزید کہنا ہے کہ "فیس بک” انتظامیہ نے گذشتہ برسوں کے دوران سیکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز کو بلاک کرنے اور ہٹانے کی مشق جاری رکھی ہے۔ ایسے صفحات اور اکاؤنٹس جوتنازع کے فلسطینی بیانیے کو پیش کرتے ہیں فیس بک کے لیے قابل قبول نہیں۔ قدس پریس نے فیس بک کی اس پالیسی کو صہیونی ریاست کی کھلی طرف دار قرار دیا۔ حالانکہ فیس بک کا دعویٰ ہے کہ وہ آزادی اظہار رائے پریقین رکھتا ہے اورہرایک کو مرضی کا مواد پیش کرنے کی اجازت ہے۔

فلسطینی قدس پریس ایجنسی کی طرف سے فراہم کردہ مواد کسی انسانی یا اخلاقی قدر سے متصادم نہیں ہیں۔ ان میں فیس بک کی اعلان کردہ پالیسی اور ضوابط کی خلاف ورزی نہیں ہوئی مگر فیس بک اسرائیل کی مخالفت کرنے والوں کے صفحات غیراعلانیہ طور پربند کرکے صہیونی نوازی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

فیس بک اس سے قبل مرکزاطلاعات فلسطین کی عربی ویب سائٹ سمیت درجنوں دوسرے ابلاغی اداروں کے صفحات بند کرچکا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی