اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بدنظمی اور لاقانونیت پیدا کرنے کی فتح کے باقی عناصر کی تازہ کوشش ناکام بنادی جائیں گی- غزہ کی پٹی کے جنوب میں فتح کے کارکنان نے حماس کے کارکن کی گاڑی میں ایک بم نصب کیا تھا لیکن قبل از وقت چل جانے کی وجہ سے بم چل گیا اور سازش کرنے والے چاروں افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے-
مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ پریس ریلیز کے مطابق حماس نے اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فلسطین میں داخل لڑائی کے دور کو واپسی نہ آنے دیں گے- ہم اس کی اجازت بھی نہ دیں گے کہ حماس سے تعلق رکھنے والے مجاہدین اور سیاسی لیڈروں کو نشانہ بنایا جائے گا-
حماس نے رام اللہ شہر میں فلسطینی اتھارٹی کی قیادت پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ فتح تنظیم کے باغی گروپ کو رقوم فراہم کررہا ہے تاکہ غزہ کی پٹی میں بدامنی کو فروغ دیا جاسکے- تین ماہ قبل غزہ کی پٹی میں امن و امان تباہ کرنے کی باغی گروپ کی کوششیں ناکام بنادی گئی تھیں اور حماس نے غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھال لیا تھا-
حماس نے کہا ہے کہ فتح کی ساری قیادت ان مجرموں کے جرائم کی ذمہ دار ہے- نیز یہ بھی ضروری ہے کہ ان مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر فتح نے اس پر خاموشی اختیار کیے رکھی تو ان جرائم کی مجموعی ذمہ داری فتح کی قیادت پر عائد ہوگی اور ان مجرموں پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے-
حماس نے دیگر فلسطینی جماعتوں سے بھی اپیل کی ہے کہ ان جرائم کی مذمت کریں اور فلسطینیوں میں بدامنی پھیلانے والے کوئی اپنی صفوں سے نکال باہر کریں-
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت داخلہ نے فتح کے چار کارکنان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں سیکورٹی ہیڈ کوارٹر کی گاڑیوں میں سے ایک گاڑی میں بم نصب کرنے کی کوشش کی- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے کیونکہ بم قبل از وقت چل پڑا تھا اور اس سے سارا علاقہ لرز کر رہ گیا
