غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر اسرائیلی حکام نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے- عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے نواحی علاقے نابلس میں حماس اراکین کی بڑے پیمانے پر نقل وحرکت اور موجودگی اسرائیلی فوج اور خفیہ اداروں کے لیے تشویش کا باعث ہے-رپورٹ کے مطابق حماس غرب اردن میں خفیہ طریقے سے اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے-
اخبار نے اسرائیلی داخلی خفیہ ادارے ’’شاباک‘‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہے اسرائیلی جاسوسوں کو غرب اردن میں حماس کے دوبارہ منظم ہونے اور پہلے سے بہتر اندازمیں تنظیم نو کرنے کے شواہد ملے ہیں-حالیہ دنوں میں غرب اردن میں مزاحمت کاروں کے حملوں میں بھی تیزی آئی ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے خیال میں اب ہر فلسطینی حماس کا رکن محسوس ہو رہا ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج نے بظاہر صدر محمودعباس کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ملکر غرب اردن سے حماس اور دیگر مزاحمت کاروں کا صفایا کردیاتھا- رپورٹ کے مطابق مجاہدین نے غرب اردن میں اپنے ٹھکانے نہایت خفیہ مقامات پر بنائے ہیں، جس سے ان کی کامیاب جنگی حکمت عملی کا اندازہ ہوتا ہے
اخبار نے اسرائیلی داخلی خفیہ ادارے ’’شاباک‘‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہے اسرائیلی جاسوسوں کو غرب اردن میں حماس کے دوبارہ منظم ہونے اور پہلے سے بہتر اندازمیں تنظیم نو کرنے کے شواہد ملے ہیں-حالیہ دنوں میں غرب اردن میں مزاحمت کاروں کے حملوں میں بھی تیزی آئی ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے خیال میں اب ہر فلسطینی حماس کا رکن محسوس ہو رہا ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج نے بظاہر صدر محمودعباس کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ملکر غرب اردن سے حماس اور دیگر مزاحمت کاروں کا صفایا کردیاتھا- رپورٹ کے مطابق مجاہدین نے غرب اردن میں اپنے ٹھکانے نہایت خفیہ مقامات پر بنائے ہیں، جس سے ان کی کامیاب جنگی حکمت عملی کا اندازہ ہوتا ہے