بیت المقدس اور فلسطین کے مفتی شیخ محمد حسین نے مقبوضہ بیت المقدس کے باب الخلیل سے ملحق سلطان سلیمان القانونی کے چشمے کے نزدیک واقع تاریخی جنگلے کو گرانے کی شدید مذمت کی ہے- اس کو چار سو اکانوے برس قبل تعمیر کیا گیا تھا- شیخ حسین نے کہا اس جنگلے کی مسماری ایک اسرائیلی حکومت کے منصبے کا حصہ ہے کہ اسلامی وتاریخی مقامات کو بتدریج یہودی شناخت دی جا سکے-
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے اس علاقے میں یہودی علامات کے پتھر رکھوادیئے تاکہ یہاں کی اسلامی شناخت تبدیل کیا جاسکے- مفتی نے مزید بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ اموی دور کے آثار مٹانے ہیں مغاربہ گیٹ کے نزدیک کھدائی کرنے کے ذریعے اسلامی تہذیب کا خاتمہ چاہتی ہے انہوں نے آئیسیسکو اور یونیسکو تنظیموں سے اپیل کی کہ مقبوضہ بیت المقدس میں عالمی آثار کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کریں- فلسطین کے چیف جسٹس تیسیر التمیمی نے عرب حکمرانوں پر تنقید کی ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف ہونے والی کارروائی پر مسلسل خاموش ہیں- انہوں نے کہا کہ عربوں کی خاموشی کی وجہ ہی سے اسرائیل کو موقع ملا ہے کہ وہ اسلامی آثار کو مٹا دے-
بیت المقدس اور فلسطین کے مفتی شیخ محمد حسین نے مقبوضہ بیت المقدس باب الخلیل سے ملحق سلطان سلیمان القانونی کے چشمے کے نزدیک واقع تاریخی جنگلے کو گرانے کی شدید مذمت کی ہے- اس کو چار سو اکانوے برس قبل تعمیر کیا گیا تھا- شیخ حسین نے کہا اس جنگلے کی مسماری اسرائیلی حکومت کے منصوبے کا حصہ ہے کہ اسلامی آثار اور تاریخی مقامات کو بتدریج یہودی عمارتیں بنادیا جائے- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے اس علاقے میں یہودی علامات کے پتھر رکھوادیئے تاکہ یہاں کی اسلامی شناخت تبدیل کیا جاسکے-
مفتی نے مزید بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ اموی دور کے آثار مٹانے اور مغاربہ گیٹ کے نزدیک کھدائی کرنے کے ذریعے اسلامی تہذیب کا خاتمہ چاہتی ہے انہوں نے اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے اور او آئی سی کے ثقافتی ادارے سے اپیل کی کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی آثار کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کریں- فلسطین کے چیف جسٹس تیسیر التمیمی نے عرب حکمرانوں پر تنقید کی ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف ہونے والی کارروائی پر مسلسل خاموش ہیں- انہوں نے کہا کہ عربوں کی خاموشی کی وجہ ہی سے اسرائیل کو موقع ملا ہے کہ وہ اسلامی آثار کو مٹا دے-
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے اس علاقے میں یہودی علامات کے پتھر رکھوادیئے تاکہ یہاں کی اسلامی شناخت تبدیل کیا جاسکے- مفتی نے مزید بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ اموی دور کے آثار مٹانے ہیں مغاربہ گیٹ کے نزدیک کھدائی کرنے کے ذریعے اسلامی تہذیب کا خاتمہ چاہتی ہے انہوں نے آئیسیسکو اور یونیسکو تنظیموں سے اپیل کی کہ مقبوضہ بیت المقدس میں عالمی آثار کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کریں- فلسطین کے چیف جسٹس تیسیر التمیمی نے عرب حکمرانوں پر تنقید کی ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف ہونے والی کارروائی پر مسلسل خاموش ہیں- انہوں نے کہا کہ عربوں کی خاموشی کی وجہ ہی سے اسرائیل کو موقع ملا ہے کہ وہ اسلامی آثار کو مٹا دے-
بیت المقدس اور فلسطین کے مفتی شیخ محمد حسین نے مقبوضہ بیت المقدس باب الخلیل سے ملحق سلطان سلیمان القانونی کے چشمے کے نزدیک واقع تاریخی جنگلے کو گرانے کی شدید مذمت کی ہے- اس کو چار سو اکانوے برس قبل تعمیر کیا گیا تھا- شیخ حسین نے کہا اس جنگلے کی مسماری اسرائیلی حکومت کے منصوبے کا حصہ ہے کہ اسلامی آثار اور تاریخی مقامات کو بتدریج یہودی عمارتیں بنادیا جائے- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے اس علاقے میں یہودی علامات کے پتھر رکھوادیئے تاکہ یہاں کی اسلامی شناخت تبدیل کیا جاسکے-
مفتی نے مزید بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ اموی دور کے آثار مٹانے اور مغاربہ گیٹ کے نزدیک کھدائی کرنے کے ذریعے اسلامی تہذیب کا خاتمہ چاہتی ہے انہوں نے اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے اور او آئی سی کے ثقافتی ادارے سے اپیل کی کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی آثار کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کریں- فلسطین کے چیف جسٹس تیسیر التمیمی نے عرب حکمرانوں پر تنقید کی ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف ہونے والی کارروائی پر مسلسل خاموش ہیں- انہوں نے کہا کہ عربوں کی خاموشی کی وجہ ہی سے اسرائیل کو موقع ملا ہے کہ وہ اسلامی آثار کو مٹا دے-