ہزاروں ترک نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد استنبول شہر کی محمد الفاتح مسجد کے باہر جمع ہوگئے اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے- اس مظاہرے کے ذریعے وہ بین الاقوامی یوم القدس میں شرکت کررہے تھے-
اس مظاہرے کے انعقاد میں کئی ترک تنظیموں نے ’’دوستان فلسطین‘‘ کے عنوان سے حصہ لیا- ترک پولیس نے اس موقع پر انتظامات کررکھے تھے- نیز جھنڈے اور بینرز مسجد کے اندر لے جانے کی اجازت نہ تھی-
اس مظاہرے سے سرکردہ شخصیات نے خطاب کیا اور مسئلہ فلسطین کی اہمیت پر روشنی ڈالی- نیز یہ کہ امت مسلمہ کے لیے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصی کی کیا اہمیت ہے- ایران کے طول و عرض میں لاکھوں لوگوں نے یوم القدس کے موقعہ پر مظاہروں میں خصوصاً تہران میں شرکت کی اور فلسطینیوں سے ان کی جدوجہد میں بھرپور تعاون اور یکجہتی کا اظہار کیا-
ایرانی صدر احمدی محمد نژاد نے مظاہرین سے خطاب میں ایرانی عوام کے سامنے بیت المقدس کے مسئلے پر روشنی ڈالی- انہوں نے فلسطینی عوام اور فلسطینی جدوجہد کے لیے اپنی حکومت کی طرف سے بھرپور تعاون کا اعلان کیا-
انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کو انسانیت کے خلاف مظالم قرار دیں- انہوں نے امریکہ اور مغربی ممالک پر بھی تنقید کی جو فلسطین کے خلاف اسرائیلی مظالم کے باوجود اسرائیل کی حمایت کررہے ہیں- اس موقع پر مظاہرین نے پرجوش نعرے لگائے-
تہران میں ہونے والی ریلی کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ آج ساری دنیا میں القدس ڈے منایا جارہا ہے جبکہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کی اقتصادی ناکہ بندی کی گئی ہے- ہمیں امید ہے کہ اسرائیل کی سازشیں ناکام ہوں گی-
