اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ سوڈانی قیادت حماس اور فتح کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع کرانے کی کوشش کررہی ہے – حماس کے ترجمان ابو زہری کے مطابق سوڈانی حکومت نے حماس سے رابطے کئے ہیں تاہم حماس نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا – کیونکہ فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں فتح حماس سے مذاکرات سے انکاری ہے –
فلسطینی اتھارٹی امریکی خواہش پر حماس کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار نہیں ہے- ابو زہری نے محمود عباس کے سیکرٹری عبدالرحیم کے ان بیانات کو مسترد کردیا جس میں کہا گیاہے کہ حماس اسرائیل سے مذاکرات کے لئے بہانے تلاش کرتی پھرتی ہے – انہوں نے کہا کہ ان بیانات کا مقصد فتح کی ان حرکتوں پر پردہ ڈالنا ہے جو وہ فلسطینی عوام پر صہیونی جارحیت کے باوجود اسرائیل کے ساتھ ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہے- فلسطینی اتھارٹی کے ان اقدامات سے عوام میں فتح کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے –
حماس پر اسرائیل سے ملاقاتوں کا کوئی الزام نہیں لگایا جاسکتا اس کا موقف تمام دنیا پر واضح ہے – حماس کے خلاف فتح کی میڈیا مہم کا مقصد اصل تنازعہ سے توجہ ہٹانا ہے – فتح نے حماس کے خلاف میڈیا مہم کے لئے آٹھ لاکھ ڈالر کا بجٹ مختص کیاہے- امریکہ اور اسرائیل کی آشیر باد سے فتح کا جھوٹی خبریں اور بے بنیاد بیان دینے کا مقصد حماس کو بدنام کرناہے- حماس کی قیادت میں اختلافات یا حماس کا اسرائیل سے رابطےکی خواہش جیسی بے بنیاد خبریں میڈیامہم کا حصہ ہیں- ابو زہری نے امت مسلمہ سے افواہوں کی اشاعت کو رکوانے کا مطالبہ کیاہے – ان افواہوں کا مقصد عوام کا محمود عباس حکومت کے جرائم سے توجہ ہٹانا ہے جو وہ مسئلہ فلسطین کے خلاف کررہی ہے- مغوی فوجی کے حوالے سے دوبارہ ڈیل کرنے کے اسرائیلی مطالبے پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے ابوزہری نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے حماس کی شرائط واضح ہیں- اب کوئی ایسی نئی بات نہیں ہے کہ جس کا اعلان کیا جائے –
فلسطینی اتھارٹی امریکی خواہش پر حماس کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار نہیں ہے- ابو زہری نے محمود عباس کے سیکرٹری عبدالرحیم کے ان بیانات کو مسترد کردیا جس میں کہا گیاہے کہ حماس اسرائیل سے مذاکرات کے لئے بہانے تلاش کرتی پھرتی ہے – انہوں نے کہا کہ ان بیانات کا مقصد فتح کی ان حرکتوں پر پردہ ڈالنا ہے جو وہ فلسطینی عوام پر صہیونی جارحیت کے باوجود اسرائیل کے ساتھ ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہے- فلسطینی اتھارٹی کے ان اقدامات سے عوام میں فتح کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے –
حماس پر اسرائیل سے ملاقاتوں کا کوئی الزام نہیں لگایا جاسکتا اس کا موقف تمام دنیا پر واضح ہے – حماس کے خلاف فتح کی میڈیا مہم کا مقصد اصل تنازعہ سے توجہ ہٹانا ہے – فتح نے حماس کے خلاف میڈیا مہم کے لئے آٹھ لاکھ ڈالر کا بجٹ مختص کیاہے- امریکہ اور اسرائیل کی آشیر باد سے فتح کا جھوٹی خبریں اور بے بنیاد بیان دینے کا مقصد حماس کو بدنام کرناہے- حماس کی قیادت میں اختلافات یا حماس کا اسرائیل سے رابطےکی خواہش جیسی بے بنیاد خبریں میڈیامہم کا حصہ ہیں- ابو زہری نے امت مسلمہ سے افواہوں کی اشاعت کو رکوانے کا مطالبہ کیاہے – ان افواہوں کا مقصد عوام کا محمود عباس حکومت کے جرائم سے توجہ ہٹانا ہے جو وہ مسئلہ فلسطین کے خلاف کررہی ہے- مغوی فوجی کے حوالے سے دوبارہ ڈیل کرنے کے اسرائیلی مطالبے پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے ابوزہری نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے حماس کی شرائط واضح ہیں- اب کوئی ایسی نئی بات نہیں ہے کہ جس کا اعلان کیا جائے –