جمعه 02/می/2025

مغوی اسرائیلی فوجی کاباپ موساد کا افسر رہ چکاہے

پیر 8-اکتوبر-2007

مغوی اسرائیلی فوجی گیلاد شالت کی رہائی کے لئے وزیراعظم ایہود اولمرٹ کی حکومت پر شدید سیاسی دبائو ہے- سیاسی دباؤ کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت نے مصر سے رابطہ کیاہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور گیلادشالت کی رہائی کے لئے کوئی ڈیل کرائے- مصری ذرائع کے مطابق فلسطینیوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے اسرائیلی ذمہ دار عوفر دیکل نے چند روز قبل مصری اعلی عہدیدار سے فون پر بات چیت کی اور ڈیل کے حوالے سے مصر کی مداخلت پر زور دیا-
عوفر دیکل دوہفتہ قبل مصر کا دورہ کرچکے ہیں اور مصری خفیہ ادارے کے سربراہ عمر سلیمان سے ملاقات کرچکے ہیں- لیکن اس ملاقات کا کوئی مثبت نتیجہ برآمدنہیں ہوا تھا- مصری ذرائع کے مطابق اسرائیل کے مطالبے پر یورپ نے بھی اس معاملے میں مداخلت کی ہے – دوسری جانب اسرائیل اس امر کا قائل ہے کہ مصر ی مداخلت کے بغیر فلسطینیوں کے ساتھ ڈیل میں کوئی بات آگے نہیں بڑھ سکتی –
مصری ذرائع نے انکشاف کیاہے کہ گیلا دشالت کی رہائی کے لئے اسرائیلی حکومت پر شدید دباؤ ہے – گیلا دشالت کے خاندان کی مستحکم سیاسی پوزیشن ہے- ذرائع کے مطابق گیلا دشالت کا والد اسرائیل کے خفیہ ادارے موسادمیں افسررہ چکاہے، اس کا دادا نازیوں کی جیل میں قیدرہا ہے اور اس کا ایک بہت ہی قریبی رشتہ دار 1973ء کی عرب جنگ میں مارا گیاتھا-
واضح رہے کہ گزشتہ مئی میں قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے معاہدہ طے پاگیاتھا لیکن یہ معاہدہ اس وقت مکمل نہ ہوسکا جب اسرائیل نے فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی اور بین الاقوامی اطراف سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پولیٹکل بیوروکے چیئرمین خالد مشعل پر دباؤ ڈلوانے کی کوشش کی کہ وہ رہائی کے لئے فلسطینی قیدیوں کی دی گئی لسٹ میں تبدیلی کریں- مصر نے اسرائیلی موقف کو مسترد کردیاتھا اور اسے ظلم قرار دیاتھا-

مختصر لنک:

کاپی