جمعه 02/می/2025

بیت المقدس کے حوالے سے مذاکرات پر تشویش: شیخ رائد صلاح

منگل 9-اکتوبر-2007

1948ء میں اسرائیل کے قبضے میں جانے والے فلسطینی علاقے کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ رائد صلاح نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اسرائیلی افسران کے درمیان ملاقاتوں میں مقبوضہ بیت المقدس کو زیر بحث لانے پر شدید تنقید کی ہے-
اپنے ایک بیان میں شیخ صلاح نے کہا ہے کہ بیت المقدس کے مسئلے پر یہودی پالیسیوں کی روشنی میں بحث کرنا لاحاصل ہے کیونکہ اس مقصد ہی یہ ہے کہ بیت المقدس کو یہودی شہر بنادیا جائے نیز عالم عرب اور مسلم دنیا اس پر خاموشی اختیار کررکھی ہے انتہائی پریشان کن ہے- فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بھی ایسے بیانات آرہے ہیں کہ موسم سرما میں ہونے والی کانفرنس کے چھ ماہ کے اندر اندر فلسطینی ریاست کی حتمی حیثیت کے موضوع پر مذاکرات شروع ہو جائیں گے- یہ امر بھی فلسطینیوں کے لیے باعث تشویش ہے-
شیخ صلاح نے مزید کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی حتمی حیثیت کے بارے میں ایسے وقت میں گفت و شنید کرنا جب فلسطینیوں کے داخلی اختلافات عروج پر ہیں- لاحاصل یہ ضروری ہے کہ بیت المقدس پر علاقائی یا عالمی کانفرنس کے انعقاد سے قبل ضروری ہے کہ فلسطینیوں کے اندر پائے جانے والے اختلافات ختم کیے جائیں-

مختصر لنک:

کاپی