آرتھوڈکس بطریریکی کونسل نے مقبوضہ بیت المقدس میں عطاء اللہ حنا کو پادریوں کے سربراہ کی حیثیت سے دوبارہ بحال کردیا ہے- اس فیصلے کے بعد المطران عطاء اللہ حنا کو ’’المجمع المقدس‘‘ کے اجلاس کی دعوت دی گئی ہے- عطاء اللہ حنا کو رسمی طور پر بطریرک کونسل کے فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے- جس کے مطابق ان کی کلیسائی حیثیت اور تمام مذہبی اور پروھاتی اختیارات بحال ہوگئے ہیں-
واضح رہے کہ چار ماہ قبل عطاء اللہ حنا کی جانب سے عرب آرتھوڈکس جماعت کو حقوق دینے اور بیت المقدس میں اوقاف اور آرتھوڈکس کی جائیدادوں کو اسرائیلی جارحیت سے محفوظ بنانے کے مطالبے کی بناء پر ان کی کلیسائی حیثیت ختم کردی گئی تھی-
المطران عطاء اللہ حنا اور بطریرک ثیوفیلس کے درمیان مصالحت کے لیے فلسطین کی متعدد شخصیات اور آرتھوڈکس کمیٹیوں نے مداخلت کی- عطاء اللہ حنا کے حق میں متعدد مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئی- آرتھوڈکس مصالحتی کمیٹی کے رکن الیف صباغ نے کہا ہے کہ اب ایگزیکٹو کمیٹی اور متعلقہ اشخاص کا فرض ہے کہ وہ کونسل کے فیصلے کو مثبت انداز سے لیں اور اسرائیلی مداخلت کو روکنے کے لیے سپاہی بن جائیں- ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اسرائیلی بلیک میلنگ میں نہیں آنا چاہیے تاکہ ان اھداف کو پورا کیا جاسکے جو ہماری جماعت کے مفاد میں ہیں-
