جمعه 02/می/2025

موجودہ فتح تنظیم ‘قیادت و نظریئے سے عاری مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے

جمعہ 12-اکتوبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنماء اور فلسطینی قانون ساز کونسل میں تنظیم کے پارلیمانی بلاک کے ترجمان ڈاکٹر صلاح برداویل نے الزام عائد کیا ہے کہ رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کی قیادت فلسطینیوں کے درمیان امریکی اور اسرائیلی خوشنودی کے لئے فاصلے پیدا کر رہی ہے-
ایک بیان میں ڈاکٹر صلاح برداویل نے کہا ہے کہ فتح کے ہاتھ‘ حماس کے کارکنان کے خون سے رنگین ہیں- انہوں نے کہا کہ فتح‘ قومی امور کو پس پشت ڈال کر قابض اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنارہی ہے- انہوں نے کہا کہ غیر آئینی فلسطینی اتھارٹی کی صفوں میں ریاض المالکی، اشرف الاحرمی اور سلام فیاض جیسے اراکین کابینہ فتح کے رکن نہیں ہیں- انہوں نے کہا کہ فتح تنظیم کو ان غیر معروف افراد کے اقدامات کی بناء پر مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا-
حماس کے راہنما نے کہا کہ حقیقی تاریخی فتح تحریک اب موجود نہیں ہے کیونکہ چند افراد نے اسے یرغمال بنا کر اسے غیر مؤثرکر دیاہے- موجودہ فتحاوی ٹولے کی کوئی نظریاتی بنیاد نہیں اور اب اس کی قیادت بھی موجود نہیں ہے-انہوں نے غزہ کی پٹی میں فتح کے راہنماء زکریا الآغا پر بھی الزام عائد کیا کہ انہوں نے فتح کے چند افراد کے ہاتھوں بم دھماکے اور مجرمانہ اقدامات کی تائید کی ہے تاکہ غزہ کی پٹی میں جو استحکام پایا جاتا ہے اسے ختم کیا جائے-
زکریا الآغا نے بیان دیا تھا کہ بم دھماکے حماس کی غزہ کی پٹی میں پالیسیوں کا فطری نتیجہ ہیں- انسانی حقوق اور قانونی اداروں نے اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ غزہ کی جیلوں میں فلسطینی شہریوں سے اچھا سلوک کیا جارہا ہے- نیز یہ کہ غزہ کی پٹی میں تمام فلسطینی شہری سکون سے ہیں ان میں فتح سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں اور یہ بے مثال امن و سکون، آزادئ اظہار اور استحکام سے لطف اندوز ہو رہے ہیں- جون کے مہینے میں غزہ پر حماس کے کنٹرول سے قبل درجنوں فلسطینی فتح کے باغی گروپ کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے تھے، حماس کے کنٹرول کے بعد امن قائم ہوا-

مختصر لنک:

کاپی