اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے انکشاف کیا ہے کہ سلام فیاض کی رام اللہ میں قائم غیر دستوری حکومت مغربی کنارے میں حماس کے کارکنوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی کا ارداہ رکھتی ہے-سلام فیاض حکومت میں وزیر اطلاعات ریاض المالکی نے یہ جھوٹا دعوی کیا ہے کہ حماس نے مغربی کنارے میں ہنگامے اور فلسطینی اتھارٹی کے سیکورٹی ہیڈ کوارٹر پر حملے کرنے کا منصوبہ تیار کر رکھا ہے-اس من گھڑت دعوے کی بناء پرنام نہاد ایمرجنسی حکومت حماس کے کارکنوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کرنا چاہتی ہے – فلسطین سے موصولہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ عید الفطر کے بعد حماس کے کارکنان کو جلاوطن کرنے‘ اغواء اور تشدد کی کارروائیوں کا دوبارہ آغاز ہو جائے گا-
دریں اثنا حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عرب عوام اور حکومتوں کی طرف سے جو رقم فلسطینی اتھارٹی کو بھیجی جاتی ہے اسے سلام فیاض کی حکومت کے بدعنوان وزراء خرد برد کرلیتے ہیں- سلام فیاض حکومت کے ایک وزیر کو عرب ملک کی جانب سے فلسطینی یتیموں اور بیوائوں کی کفالت کے لئے تین لاکھ ستر ہزار ڈالر کا عطیہ ملا –
وزیر موصوف نے یہ رقم متعین کردہ مد میں خرچ کرنے کے بجائے اپنے ذاتی اکائونٹ میں جمع کرا دی-حماس کے ترجمان نے عرب ممالک اور رفاہی اداروں سے اپیل کی ہے کہ سلام فیاض حکومت کے وزراء سے معاملہ کرنا چھوڑ دیں کیونکہ عطیات کی رقم میں خرد برد کی جاتی ہے اور یہ بے ایمانی فتح کے ارکان کرتے ہیں- حماس نے فیاض حکومت کے وزیر امور اسیران اشرف ارحمی پر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں حماس کے کارکنان کو ان کے ورثاء کی طرف سے بھجوائی گئی رقوم اسیران تک نہیں پہنچائی جاتی-
دریں اثنا حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عرب عوام اور حکومتوں کی طرف سے جو رقم فلسطینی اتھارٹی کو بھیجی جاتی ہے اسے سلام فیاض کی حکومت کے بدعنوان وزراء خرد برد کرلیتے ہیں- سلام فیاض حکومت کے ایک وزیر کو عرب ملک کی جانب سے فلسطینی یتیموں اور بیوائوں کی کفالت کے لئے تین لاکھ ستر ہزار ڈالر کا عطیہ ملا –
وزیر موصوف نے یہ رقم متعین کردہ مد میں خرچ کرنے کے بجائے اپنے ذاتی اکائونٹ میں جمع کرا دی-حماس کے ترجمان نے عرب ممالک اور رفاہی اداروں سے اپیل کی ہے کہ سلام فیاض حکومت کے وزراء سے معاملہ کرنا چھوڑ دیں کیونکہ عطیات کی رقم میں خرد برد کی جاتی ہے اور یہ بے ایمانی فتح کے ارکان کرتے ہیں- حماس نے فیاض حکومت کے وزیر امور اسیران اشرف ارحمی پر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں حماس کے کارکنان کو ان کے ورثاء کی طرف سے بھجوائی گئی رقوم اسیران تک نہیں پہنچائی جاتی-