جمعه 02/می/2025

محمود عباس کی فلسطینی اتھارٹی نے مہاجرین کے حق وطن واپسی کا سودا کر لیا

ہفتہ 13-اکتوبر-2007

فلسطینی صدر محمود عباس کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی قیادت نے عملی طور پر مہاجر فلسطینیوں کے بین الاقوامی طو ر پر مسلمہ حق وطن واپسی سے دست کشی اختیار کر لی ہے- محمود عباس حکومت نے اس ضمن میں اسرائیل کی جانب سے ماضی میں پیش کئے گئے ان منصوبوں کو من وعن تسلیم کر لیا ہے جنہیں ماضی کی فلسطینی قیادت نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا-

صہیونی ریڈیو نے اپنے ایک حالیہ نشریئے میں اسرائیل سے مذاکرات کرنے والے ایک فلسطینی اہلکار کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے اس امر کی طرف اشارہ کیا تھا کہ محمود عباس حکومت نے فلسطینیوں کے حق وطن واپسی کا سواد کر لیا ہے-یاد رہے کہ 6 برس قبل طابا میں ہونے والی ایک کانفرنس میں مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات ایسی ہی صہیونی تجاویز کو مسترد کر چکے ہیں-

 ریڈیو کے مطابق فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ محمود عباس حکومت نے فلسطینیوں کے وطن واپسی کے حق کے بارے میں اسرائیل کا یہ موقف تسلیم کر لیا ہے کہ انہیں مستقبل میں قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کے علاقوں میں واپسی کا حق ہو گا مگر وہ مقبوضہ فلسطین کے ان علاقوں میں دوبارہ آباد نہیں ہو سکیں گے کہ جہاں سے وہ صہیونی ریاست کے قیام کے وقت بے دخلی پر مجبور ہوئے تھے-

دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور فلسطینیوں کی اشک شوئی کی خاطر علامتی طور پرمٹھی بھر فلسطینی مہاجرین کو 1948میں اسرائیلی تسلط میں جانے والے علاقوں میں آباد ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے- مبصریں کا خیال ہے فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے ان خبروں کی کوئی تردید جاری نہ کرنے سے فریقین کے درمیان معاملات طے پانے کا عندیہ ملتا ہے

مختصر لنک:

کاپی