اسرائیلی میڈیا ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ صہیونی آثار قدیمہ نے مسجد اقصی کے ایک اہم داخلی راستے‘ مراکشی دروازے ‘ میں سرنگوں کی کھدائی کا کام دوبارہ شروع کرنے کا پروگرام بنایا ہے- منصوبے کے تحت البراق احاطے اور حرم قدسی کے درمیان ایک نیا پل تعمیر کیا جائےگا- یاد رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی کابینہ کی ایک وزارتی کمیٹی نے اس منصوبے کو ازسر نو شروع کرنے کی منظوری دی تھی-
منصوبے پر کام کے آغازکی صورت میں اسرائیل اس امر کا پابند ہے کہ وہ اسلامی اوقاف اور اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کو اطلاع دے لیکن حالیہ اسرائیلی فیصلے کے وقت اس شرط پر عمل درآمد کو ضروری خیال نہیں کیا گیا- کہا جاتا ہے کہ وزارتی کمیٹی نے باب المغاربہ میں نئے پل کی تعمیر کی اجازت ھیکل ربی اور یہودیوں کی آباد کاری میں مصروف دائیں بازو کی تنظیم ھیکل ورثہ فنڈ کی درخواستوں کی شنوائی کے بعد دی گئی ہے-
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکشی دروازے (باب المغاربہ) میں پل کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے میں کوئی امر مانع نہیں – بیان میں واضح کیا گیا کہ چند ماہ قبل اس منصوبے پر عمل پلاننگ سے متعلق امور میں چند قباحتوں کے باعث روکا گیا تھا‘ اس کا سیاسی مسائل سے لنک جوڑنا مناسب نہیں- اس سال کے آغاز میں مراکشی دروازے کے پل کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا- یہودی اور اسرائیلی فوجی واحد اسی راہ کو استعمال کر کے مسجد اقصی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں-
