قطر نے کل جمعرات کوقابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی صحافیہ غفران وراسنہ کو جنوبی مغربی کنارے میں الخلیل شہر کے شمال میں بے دردی کے ساتھ قتل کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ وراسنہ ایک صحافی تھیں۔ ان کا قتل گھناؤنا جرم ہے جو بے گناہ اور معصوم فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کے ہولناک اور بار بار ہونے والے جرائم کے سلسلے میں ایک نئی کڑی کی نمائندگی کرتا ہے۔
وزارت خارجہ نے زور دیا کہ اس گھناؤنے جرم کی منصفانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات کرنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔
بیان میں انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض حکام کو آزادی اظہار اور صحافت کی مزید خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں اور فلسطینیوں اور میڈیا کارکنوں کے خلاف تشدد کو روکنے اور ان کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے کل جمعرات کو فلسطینی نوجوان صحافیہ غفران وراسنہ کو الخلیل شہر میں گولیاں مار کرشہید کردیا تھا۔ یہ ایک ماہ میں کسی فلسطینی خاتون صحافی کا دوسرا وحشیانہ قتل ہے۔ گشتہ ماہ مئی میں اسرائیلی فوج نے الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کو جنین میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا تھا۔