جمعه 02/می/2025

عباس ملیشیا کا اسرائیلی فوج کے ہمراہ سکیورٹی تعاون پر حماس کا انتباہ

منگل 23-اکتوبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے صدر محمودعباس کے زیر کمانڈ سکیورٹی فورسز کا اسرائیل کے ہمراہ سکیورٹی تعاون فلسطینی عوام کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قراردیا ہے-غزہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے ترجمان مشیر مصری نے کہا کہ عباس ملیشیا نے ایسے وقت میں صہیونی سکیورٹی حکام کے ہمراہ  تعاون کے لیے کوششیں شروع کی ہیں جب قابض فوج نے فلسطینی عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ساتھ مجاہدین کے خلاف کارروائی کے لیے تعاون اسرائیل کا دفاع ہے، اسرائیل مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے جب کہ صدر عباس کی ملیشیا اسے تحفظ فراہم کر رہی ہے- مشیر مصری نے کہا کہ فلسطینی سکیورٹی اداروں کی جانب سے اس طرح کی مذموم کارروائیوں کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی- ترجمان نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کو اپنی پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں اپنے عوام سے تعاون حاصل کرنا چاہیے نہ کہ اسرائیل سے ہاتھ ملانا چاہیے-صدر عبا س کے زیر کمانڈ خفیہ سکیورٹی کی جانب سے مجاہدین کے ایک گروپ کو اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کرنے پر بھی عباس ملیشیا کو تنقید کا نشانہ بنایا- واضح رہے کہ عباس ملیشیا نے مختلف مزاحمتی گروپوں سے تعلق رکھنے والے افراد حراست میں لیے ہیں-گرفتار شدگان پر اسرائیل کی اعلی شخصیات پرحملوں کی سازشیں کرنے کا الزم عائد کیا گیاہے- حماس ترجمان نے سکیورٹی اداروں کے اس الزام کو مسترد کر دیا –

مختصر لنک:

کاپی