شنبه 03/می/2025

صدر عباس سے مذاکرات قطعی بے سود ہیں: اسرائیلی وزراء

جمعرات 29-نومبر-2007

اسرائیلی کابینہ میں شامل دائیں بازو کی انتہاء پسند مذہبی جماعت ’’شاس‘‘ کے وزراء نے کہا ہے صدر عباس اپنی قوم کی پوری نمائندگی نہیں کرتے لہذا اسرائیلی حکومت کی جانب سے ان کے سے مذاکرات بھی ایک غیر متعلقہ شخص سے تصور کیے جائیں گے-
 اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر ایلی چائی نے کہا کہ صدر محمود عباس غزہ پر اپنا کنٹرول نہیں رکھتے حالانکہ غزہ کی آبادی بھی فلسطین کا حصہ ہے- انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل صدرعباس سے مذاکرات شروع کرنے سے قبل فلسطین کے تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی نفرت اور دہشت گردی اور مسلح تنظیموں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کریں- اگر صدر عباس اس مقصد میں کامیاب ہوسکیں تو ان سے مذاکرات کے بارے میں غور و حوض کیا جاسکتا ہے-
ایک دوسرے وزیر یعقوب ادری نے کہا کہ اسرائیلی عوام القدس کی حدود میں تبدیلی کو ہرگز قبول نہیں کریں- اسرائیلی کابینہ میں شامل جماعت ’’اسرائیل بیتنا‘‘ کے رکن اور وزیر نے کہا کہ فلسطینی قیادت قابل اعتبار نہیں اسرائیل نام نہاد مذاکرات کے فریب میں نہ آئے-

مختصر لنک:

کاپی