غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) کے ترجمان سامی ابوزہری نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ میں قبل ازیں پیش کی گئی قرار داد کے واپس لینے سے محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ مشرق وسطی میں قیام امن کے لئے سنجیدہ کوشش کے لئے تیار نہیں ہے اور وہ اسرائیل کو مسلسل امداد فراہم کررہاہے –
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق کہ ایسے واقعات کے باوجود بھی لوگ امریکہ پر بھروسہ کئے ہوئے ہیں جس کا رویہ جھوٹ اور بد دیانتی پر مبنی ہے – اسرائیلی دباؤ کے بعد ڈرافٹ قرار داد کے واپس لینے سے اسرائیل کے یہ دعوے بھی غلط ثابت ہوجاتے ہیں کہ سال 2008ء کے خاتمے سے قبل ہی فلسطینی ریاست وجود میں آئے گی –
انہوں نے کہاکہ اناپولیس کانفرنس میں فلسطینی قیادت کو وعدے ملے ہیں اس کے سوا کوئی چیز نہیں ملی- اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) نے کہاہے کہ اس کانفرنس کا صرف یہی نتیجہ نکلا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جبر و تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور غزہ کی پٹی کے محاصرے میں سختی آئی ہے- انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے خلاف حماس نے مزاحمت کا جوراستہ اختیار کررکھا ہے اس سے فلسطینیوں کے عزم کو شکست نہیں دی جاسکتی –
