پنج شنبه 08/می/2025

مذاکرات کرنے سے اسرائیل حملے میں شدت لے آئے گا: حماس

جمعرات 13-دسمبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی قیادت اسرائیلی قابض انتظامیہ سے مذاکرات جاری رکھنے کی ضد کررہی ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے-
غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے کہا ہے کہ اناپولیس کانفرنس کے بعد فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیلی قابض انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کی وجہ سے اسرائیلی قابض فوج اپنے ظالمانہ اقدامات میں حوصلہ افزائی ہو رہی ہے-
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی قیادت پر تنقید کی کہ وہ اسرائیلی قابض انتظامیہ پر تنقید کررہے ہیں جبکہ اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس میں سٹیلمنٹس کو جبل ابو غیم تک پھیلانے کا فیصلہ کرلیا ہے-
ابو زھری نے فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ مذاکرات بند کریں اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات سے بہتر ہے کہ وہ فلسطینیوں سے مشاورت کریں- اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اراکین پارلیمنٹ نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی حکومت صہیونی حکومت کے ساتھ مذاکرات بند کرے کیونکہ اسرائیلی انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک اور علاقے پر سٹیلمنٹس بنانے کا آغاز کردیا ہے- قید اراکین قانون ساز کونسل کی جانب سے گفتگو کرتے ہوئے رکن کونسل یاسر منصور نے کہا کہ تمام اختلافات الگ رکھ دینا چاہئیں اور آئندہ حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد پیدا کرنا چاہیے-

مختصر لنک:

کاپی