اسرائیلی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کارروائیوں میں شدت لائی جائے اور اپنی فوج کو اجازت دے دی ہے کہ حماس کی سیاسی قیادت کو خصوصی طور پر اور مزاحمتی جماعتوں کو مجموعی طور پر نشانہ بنایا جاسکے- عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اولمرٹ اور ان کے وزیر جنگ ایہود باراک نے کابینہ کے اجلاس کے بعد حکم جاری کردیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے آنے والے میزائلوں کا بھرپور جواب دیا جائے اورغزہ پر بھرپور حملہ کردیا جائے-
روزنامہ ’’یدیعوت احرانوت‘‘ نے سیاسی اور فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج کی فضائیہ کسی بھی اسرائیلی گھر پر گرائے گئے میزائل کے جواب میں حماس کی قیادت یا حماس کے ادارے پر بم گرادے گی-انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف گابی اشک نازی اور دیگر سینئر افسران نے ایک میٹنگ میں اس بات پر غور کیا تھا کہ اگر غزہ کی پٹی سے میزائل پھینکے جانے کا سلسلہ جاری رہے تو کن کن افراد اور اداروں کو جواباً نشانہ بنایا جائے-
