سه شنبه 13/می/2025

فلسطینی اسیرہ اور نومولود بچے کی 28 ماہ بعد رہائی

منگل 18-دسمبر-2007

اسرائیلی قید سے رہائی پانے کے بعد سمر صبیح اور اس کے شیر خوار بچے براء کا غزہ کی کراسنگ پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا- استقبال کرنے والوں میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی ارکان پارلیمنٹ جمیلہ شنطی اور ھدی نعیم بھی شامل تھیں- سمر صبیح نے 28 ماہ اسرائیلی جیلوں میں کاٹے ہیں- انہیں 29 ستمبر 2005ء کو طولکرم میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا- گرفتاری کے وقت وہ حاملہ تھیں- ان کے بچے براء کی ولادت جیل میں ہی ہوئی-
گرفتاری کے وقت سمر صبیح کے حاملہ ہونے کے متعلق قابض اسرائیلی افواج کو معلوم تھا اس کے باوجود سمر صبیح کی گرفتاری وحشیانہ طریقے سے عمل میں لائی گی- گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد اسرائیلی افواج نے سمبر صبیح کو ہاتھ اوپر اٹھائے باہر نکلنے کا حکم دیا- باہر آنے پر انہیں فوجی جیپ میں ڈالا گیا- سمر صبیح کو تلاشی کے لیے مکمل طور پر عریاں ہونے کا حکم اور انکار کی صورت میں ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی- البتہ سمر صبیح عریاں نہ ہونے پر مصر رہیں- گرفتاری کے موقع پر سمر صبیح سے ایک گھنٹہ تک تفتیش جاری رہی پھر انہیں ہاتھ پاؤں اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر مسکوبیہ کی حوالات میں لایا گیا- جہاں اسرائیلی خواتین فوجیوں نے انہیں برھنہ کر کے تفتیش کی-
 ان سے دو ماہ تک تفتیش جاری رہی- ان سے روزانہ تین سے چار گھنٹے تک تفتیش کی جاتی تھیں- پھر یہ دورانیہ بڑھا کر بارہ گھنٹے تک کردیا گیا- جس کے باعث سمر صبیح نہایت کمزور ہو گئیں اور ان کا وزن کم ہوگیا- تفتیش کے دوران ان کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے ہوتے تھے- تفتیش کار اعتراف کے لیے ہر قسم کا جسمانی اور نفسیاتی دباؤ ڈالتے- حمل ضائع کردیے جانے، گھر تباہ کرنے اوروالدہ اور بہنوں کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی گئیں- تفتیش کار دوران تفتیش غلیظ گالیاں بھی دیتے- بچے کی ولادت کے وقت سمر صبیح کے اہل خانہ میں کسی کو اس کے پاس موجود رہنے کی اجازت نہیں دی گئی- جیل انتظامیہ نے اہل خانہ کی درخواست کو مسترد کردیا-

مختصر لنک:

کاپی