اسرائیلی کابینہ نے مسجد اقصی کے احاطے میں زیر زمین سرنگیں کھودنے کی منظوری دے دی ہے- اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسجد اقصی کے مراکشی دروازے اور مسجد کے قریب قدیم تاریخی مقامات میں کھدائی کا کام تیزی سے شروع کیا جائے گا- سرنگوں کی کھدائی کے لیے جدید بلڈوزر منگوائے گئے ہیں اور اس ضمن میں لوکل گورنمنٹ کو احکامات بھی جاری کیے جاچکے ہیں-
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے پیش نظر مسجد اقصی کے گرد تمام غیر تاریخی مقامات کو ختم کرنا شامل ہے- اسرائیل مسلمانوں کے تاریخی مقامات کو فلسطین کے تاریخی مقامات تسلیم نہیں کرتا- منصوبے کے تحت 18 ویں صدی میں خلافت عثمانیہ کے دوران تعمیر کی جانے والی عمارات کو بھی ختم کیا جارہا ہے- واضح رہے کہ اسرائیلی ماہر آثار قدیمہ مئیرین ڈوف نے مراکشی دروازے کے گرد موجود تاریخی مقامات کی مسماری کو غیر آئینی قرار دیا ہے- حال ہی میں انہوں نے کہا کہ مراکشی دروازے کے پاس توڑ پھوڑ اور ایک غیر قانونی پل کی تعمیر کا کوئی جواز نہیں- یاد رہے کہ بن ڈوف فلسطین میں تاریخی آثار قدیمہ کی تلاش اور کھدائی کے کاموں کے نگران رہ چکے ہیں-
دوسری جانب مسجد اقصی کی تعمیر و مرمت کے ذمہ دار ادارے ’’اقصی فاؤنڈیشن‘‘ نے سرنگیں ازسرنو کھودنے کی اجازت دینے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے- فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکشی دروازے کے قریب کھدائی کی اجازت دینا مسجد اقصی کو شہید کرنے کی جانب ایک قدم ہے- اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قبلہ اول کی بنیادیں کمزور کرنا چاہتا ہے- اقصی فاؤنڈیشن نے امت مسلمہ سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی توجہ اسرائیلی جارحیت کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی عدم توجہی کے باعث اسرائیل کو مسلمانوں کے تاریخی مقامات پر دست درازی کا موقع مل رہا ہے-
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے پیش نظر مسجد اقصی کے گرد تمام غیر تاریخی مقامات کو ختم کرنا شامل ہے- اسرائیل مسلمانوں کے تاریخی مقامات کو فلسطین کے تاریخی مقامات تسلیم نہیں کرتا- منصوبے کے تحت 18 ویں صدی میں خلافت عثمانیہ کے دوران تعمیر کی جانے والی عمارات کو بھی ختم کیا جارہا ہے- واضح رہے کہ اسرائیلی ماہر آثار قدیمہ مئیرین ڈوف نے مراکشی دروازے کے گرد موجود تاریخی مقامات کی مسماری کو غیر آئینی قرار دیا ہے- حال ہی میں انہوں نے کہا کہ مراکشی دروازے کے پاس توڑ پھوڑ اور ایک غیر قانونی پل کی تعمیر کا کوئی جواز نہیں- یاد رہے کہ بن ڈوف فلسطین میں تاریخی آثار قدیمہ کی تلاش اور کھدائی کے کاموں کے نگران رہ چکے ہیں-
دوسری جانب مسجد اقصی کی تعمیر و مرمت کے ذمہ دار ادارے ’’اقصی فاؤنڈیشن‘‘ نے سرنگیں ازسرنو کھودنے کی اجازت دینے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے- فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکشی دروازے کے قریب کھدائی کی اجازت دینا مسجد اقصی کو شہید کرنے کی جانب ایک قدم ہے- اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قبلہ اول کی بنیادیں کمزور کرنا چاہتا ہے- اقصی فاؤنڈیشن نے امت مسلمہ سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی توجہ اسرائیلی جارحیت کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی عدم توجہی کے باعث اسرائیل کو مسلمانوں کے تاریخی مقامات پر دست درازی کا موقع مل رہا ہے-